سیلاب سے متاثرہ عوام کی داد رسی نہ کرنا پنجاب حکومت کی نا اہلی ہے،آغا حسن بلوچ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) وفاقی وزیر برائے سائنس، ٹیکنالوجی و مرکزی سیکرٹری اطلاعات بی این پی، آغا حسن بلوچ نے اپنے ایک بیان میں راجن پور، ڈی جی خان، عیسی خیل اور تونسہ میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور عوام کی داد رسی نہ کرنے پر پنجاب حکومت کی نا اہلی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوکل ایڈمنسٹریشن، بیوروکریٹس اور سیاستدان کہیں نظر نہیں آ رہے ہیں۔ صرف ڈی جی خان اور راجن پور میں تین لاکھ لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا پنجاب حکومت کے پاس کوئی ایمرجنسی پلان نہیں، لوگ خوراک و ادویات کے لئے کھلے آسمانوں تلے امداد کے منتظر ہیں۔وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے بی این پی کے رہنما ذوالفقار ملغانی سے ملاقات کے دوران مزید کہا کہ ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب، لاہور میں میٹنگز میں مصروف ہیں، ڈیرہ جات میں انسانی المیہ جنم لے چکا، ریلیف آپریشن کی سست روی سے سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ پر آج کیبنٹ کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ کوہ سلیمان میں کل سے مزید بارشوں کی پیش گوئی ہے، جن سے دریاؤں میں مزید طغیانی آئے گی اور مزید مالی جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا تونسہ میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور حکومتی رویے پر احتجاج کیا مگر ارباب اختیار عوام کی بے بسی کو نظر انداز کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا وہ وفاقی حکومت، صوبائی اداروں بالخصوص پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، محکمہ ہیلتھ سے دست بستہ گذارش کرتے ہیں کہ ڈیرہ جات کے عوام کے لئے ریلیف آپریشن تیز کریں، فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں، ادویات اور خوراک کو متاثرہ لوگوں تک جل از جلد پہنچائیں۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں عوام کے نقصانات پر سروے کرانا شروع کریں اور لوگوں کے نقصان کی تلافی کریں۔