الخدمت فاؤنڈیشن کی پوری ٹیم تمام متاثرہ اضلاع میں مصروف ہیں،مولاناعبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچائی ہے حکومتی اقدامات ناکافی،اعلانات ووعدوں سے آگے بڑھنے اور دیانت داری سے ریلیف ورک میں تیزی وبہتری لانے کی ضرورت ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن کی پوری ٹیم تمام متاثرہ اضلاع میں مصروف ہیں مخیر حضرات سے تعاون کی درخواست ہے ہلاکتوں ونقصانات پر بہت زیادہ دکھ اور افسوس کرتے ہیں۔ بلوچستان میں سینکڑوں ہلاکتیں،ہزار وں مکانات تباہ اورمال مویشی کیساتھ،کھڑی تیار فصلیں برباد ہوئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت سیلاب سے متاثر اضلاع کو آفت زدہ قرار دے کر ہنگامی بنیادوں پر امدادی سرگرمیوں کو تیز کرے۔جماعت اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن کے رضا کار سیلاب متاثرین کے حوالے سے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ تباہی بڑے پیمانے پر ہوئی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ مخیر حضرات دل کھول کر اپنے پاکستانی بھائیوں کی مدد کریں۔ حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی کی چکی میں پسنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ سبسٹڈی کے خاتمے کے بعد فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اور ریٹیلرز ٹیکس کے باعث بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیاہے، جبکہ آئے والے مہینوں میں بنیادی نرخ مرحلے وار بڑھنے اور سیلز ٹیکس عائد ہونے سے بلوں میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔جماعت اسلامی نے بجلی کے نرخوں میں خوفناک حد تک اضافے کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا ہوا ہے۔عوام کو ظالم حکمرانوں کے خلاف باہر آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بجلی کا شارٹ فال 6ہزار میگا واٹ سے تجاوز کرچکا ہے، بلوچستان کے دوردرازعلاقوں میں اٹھارہ سے بیس اور شہروں میں 8سے10گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے شہروں میں پینے کا پانی ناپید عوام ٹینکر مافیا کے رم وکرم پر ہے۔نظام زندگی عملاً مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، کئی علاقوں میں پانی تک نایاب ہوگیا ہے تو دوسری جانب رہی سہی کسر بجلی کے بلوں نے پوری کردی ہے۔ عوام گھروں کا راشن لینے کی بجائے بجلی کے بل ادا کرنے پر مجبور ہیں۔موجودہ حکومت بھی پی ٹی آئی کی حکومت کا تسلسل معلوم ہوتی ہے۔ اتحادی حکومت کے پاس بھی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی ایجنڈا نہیں۔ آئی ایم ایف کے غلاموں سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔ کوئی ایک شعبہ بھی ایسا نہیں جہاں حکومتی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جاسکے۔