حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث ضلع پشین میں 19 افراد جان بحق ہوئے، ظفر علی محمد شہی

پشین(ڈیلی گرین گوادر) ڈپٹی کمشنر پشین ظفر علی محمد شہی نے کہا ہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث ضلع پشین میں 19 اافراد جان بحق ہوئے، چھ ہزار ایکڑ پر مشتمل باغات سمیت زرعی اجناس اور کھڑی فصلیں متاثر ہوئیں، محدود وسائل کے باوجود سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لارہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حالیہ مون سون بارشوں کے پیش نظر سیلابی صورتحال کا جائزہ اور ضلعی انتظامیہ کارکردگی سمیت آئندہ کے لائحہ عمل کی تیاریوں کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پشین، برشور، کاریزات اور حرمزئی کے اسسٹنٹ کمشنرز، محکمہ صحت، آبپاشی، مواصلات۔تعمیرات ریونیو لوکل گورنمنٹ میونسپل کار پوریشن زراعت اور دیگر متعلقہ محکموں کے ضلعی آفیسران اور انجمن تاجران کے نمائندے بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر پشین نے کہا کہ ضلع پشین کے تمام متاثرہ علاقوں میں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے نتیجے میں متاثرین کی امداد و بحالی کا کام تیزی کے ساتھ جاری ہے، انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ گزشتہ جولائی کے ابتدائی عشرے سے آلرٹ رہی ہے، تحصیل پشین سمیت برشور کاریزات اور حرمزئی میں طوفانی بارشوں سے 19 آفراد جان بحق ہوگئے، سات سو مکانات متاثر ہوئے، جبکہ چھ ہزار آراضی پر زیرکاشت باغات اور زرعی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا، انہوں نے کہا کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ضلع بھر میں 80 فیصد شاہراہیں اور سڑکیں تباہ ہوئیں، جبکہ 85 فیصد ڈیم متاثر ہوگئے، انہوں نے کہا کہ مختلف علاقوں میں برساتی گزرگاہوں اور ندی نالوں پر املاک کی تعمیر اور زرعی فصلیں کاشت کرنے سے بھی زیادہ نقصانات ہوئے، جبکہ طوفانی بارشوں نے زراعت و مالداری کے شعبوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری الرٹ رہتے ہوئے ضلع میں بارشوں کے پیش نظر سیلابی صورتحال سے متاثرہ عوام کے امداد و بحالی کے لیے بھرپور اقدامات کئے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کیلئے جو سفارشات بھیجی گئیں اس کے تحت چیف سیکرٹری بلوچستان این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور حکومت بلوچستان کی جانب سے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کرکے ان کی دادرسی کی گئی، جبکہ متاثرین میں 15 سو ٹینٹ تقسیم کرتے ہوئے 16 سو راشن پیکٹ فراہم کئے گئے، انہوں نے کہا کہ بارشوں کے باعث مختلف قسم کی بیماریوں کے تدارک کیلئے 27 سے زائد میڈیکل کیمپوں کا انعقاد کرکے پندرہ ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیاگیا، تمام متعلقہ محکمہ جات عوامی فلاحی ادارے این جی اوز اور سماجی شخصیات سمیت نوجوان طبقہ نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بروقت تیار ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے جبکہ بارشوں کی نئی لہر اور عوام کے تحفظ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں تاہم متاثرین کی امداد و بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے انہوں نے محکمہ صحت کو دور دراز علاقوں میں میڈیکل کیمپوں کے انعقاد اور موبائل ٹیموں کی تحصیل کی سطح پر اقدامات کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیلابی صورت حال میں پینے کے پانی کی تمام ذرائع الودہ ہو چکے ہیں جس سے اسہال ہیضہ اور دیگر متعدی بیماریوں کا خدشہ قائم رہتایے تاہم سیلابی صورتحال میں ادھر ہونے والی مختلف بیماریوں کے پھیلنے کے خدشات کے سدباب محکمہ صحت اور پی پی ایچ آئی کو دور دراز علاقوں میں میڈیکل کیمپس کا انعقاد اور اس ضمن میں مشترکہ جدوجہد کی اشد ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے