حکومت شہید فیضان جتک کے قاتلوں کو قانون کے شکنجے میں جکڑ کر سخت سزا دے،حاجی میر لعل محمد جتک
کوئٹہ(ڈیلی گرین گرین گوادر) جتک جرگہ کونسل پاکستان کے مرکزی سرپرست اعلیٰ حاجی میر لعل محمد جتک، صوبائی صدر میر امتیاز جتک نے کہا ہے کہ حکومت اور ارباب اختیار نے شہید فیضان جتک کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے اور ہمیں محسوس ہورہا ہے کہ انہیں کیس سے بھی بری کردیا جائے گا۔ ملزمان کو قانون کے شکنجے میں جکڑ کر سخت سزا دی جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو اور ہمیں انصاف مل سکے۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں میر رحیم خان جتک، میر نور حسن جتک کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال قبل 5 مئی 2016ء کو رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں 23 رمضان المبارک کی درمیانی شب 18 سالہ طالب علم نوجوان فیضان جتک کو نماز تراویح کی ادائیگی کے بعد اپنے گھر جاتے ہوئے ایگل اسکواڈ کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا جس کے تمام ویڈیو کلپ اور فوٹیج سوشل میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آچکے تھے اس وقت وزیر اعلیٰ، آئی جی پولیس، ڈی آئی جی اور دیگر حکام نے وقوعہ کے بعد ہمیں انصاف دلانے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر قانونی تقاضوں کو پورا کرنے اور ہمیں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کی بجائے ہمارے گواہان میں ردو بدل کیا جارہا ہے تاکہ کیس کو کمزور کیا جائے اس لئے ہمارے کیس کو نقصان پہنچ رہا ہے جو پولیس اہلکار عینی شاہد تھے جن کے پاس ویڈیو بھی موجود تھی وہ گواہی نہیں دے رہے اور قاتلوں کو گرفتار کرنے کے بعد ہمیں اعتماد میں لیا تھا لیکن بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا اور ہمیں محسوس ہورہا ہے کہ اب انہیں کیس سے بری کردیا جائے گا ہماری وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، مشیر داخلہ، کمانڈر 12 کور، آئی جی پولیس، آئی جی ایف سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا کر ہمیں انصاف دلایا جائے۔ تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکے۔