صوبائی حکومت،پی ڈی ایم اے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے کہیں نظر نہیں آرہے ہیں،لالا یوسف خلجی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان امن جرگے کے سربراہ لالا یوسف خلجی نے بلوچستان میں حالیہ مون سون کی بارشو ں اورسیلابی ریلوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبورہیں صوبائی حکومت،پی ڈی ایم اے اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کہیں نظر نہیں آرہے ہیں اگر خدانخواستہ کسی انسانی المیہ نے جنم لیا تو اسکی زمہ داری حکومت اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ہونگے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں لالا یوسف خلجی نے کہا کہ بلوچستان میں مون سون کی بارشوں سے قلعہ عبداللہ،قلعہ سیف اللہ،پشین،نصیرآباد،ڈیرہ مراد جمالی،سبی،مچھ، لسبیلہ اور صوبے کے دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں اور لوگ کھلے آسمان تلے ذندگی گزارنے پر مجبور ہیں پی ڈی ایم اے،وفاقی اور صوبائی حکومتیں،منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کہیں نظر نہیں آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اکثر علاقوں میں غیر معیاری تعمیر کئے گئے بند اور ڈیم ٹوٹنے سے بڑے پیمانے پرجانی اورمالی نقصانات ہوئے ہیں جس کی ذمہ دار صوبائی حکومت اور منتخب نمائندے ہیں جو کرپشن اوربدعنوانی میں ملوث ہیں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ ڈیم ٹوٹنے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئیں اسکی تحقیقات کرائیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان امن جرگہ مشکل کی اس گھڑی میں اپنے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ خاندان کے ساتھ ہے اورانہیں تنہا نہیں چھوڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومتیں، پی ڈی ایم اے اورمخیر حضرات صرف زبانی جمع خرچ کی بجائے آگے بڑھ کر اپنے بارشوں اورسیلاب سے متاثرہ عوام کی بھرپور خدمت کریں اورانہیں فوری طور پر خیمے،کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی جائیں جبکہ دوسرے مرحلے میں جن لوگوں کے مکانات بارشوں اور سیلابی ریلوں سے تباہ ہوئے ہیں انہیں دوبارہ تعمیر کرایا جائے اور متاثرہ لوگوں کو اپنے پاوں پر کھڑے کرنے کیلئے عملی اور موثر اقدامات اٹھائے جائیں۔