بلوچستان میں مسلسل بارشوں سے سیلابی صورتحال، اہم شاہراہیں تباہ، زمینی رابطے منقطع
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان میں مسلسل بارشیں سے طغیانی اور سیلابی پانی سے نشیبی علاقے زیرآب ہیں، اہم شاہراہیں تباہ جبکہ زمینی رابطے منقطع ہوگئے۔ ژوب لینڈ سلائیڈنگ سے قومی شاہراہ بند ہوگئی، مختلف حادثات میں مرنے والوں کی تعداد 207 ہوگئی۔بلوچستان میں مون سون کی طوفانی بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال تاحال برقرار ہے۔ ندی نالوں میں طغیانی اور ڈیمز کو نقصان پہنچنے سے صوبے کی تمام قومی شاہراہیں بری طرح متاثر ہیں۔
بلوچستان سندھ قومی شاہراہ لسبیلہ کے مقام پر بلوچستان پنجاب قومی شاہراہ ژوب کے علاقے دانہ سر کے مقام پر متاثر ہونے سے بلوچستان کا دیگر ملک کے حصوں سے رابطہ منقطع ہے جس کے باعث ان قومی شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
ادھر بختیار آباد کے قریب سیلاب سے متاثرہ ریلوے لائن پر بھی مرمتی کام شروع نہ ہوسکا جس کی وجہ سے آج پانچویں روز بھی کوئٹہ سے دیگر صوبوں کو جانے والی ٹرین سروس بند ہے۔ ٹرین سروس معطل ہونے سے مسافروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بلوچستان کے دیگر حصوں، کوہلو، بارکھان، موسیٰ خیل، ژوب، سبی، قلات، لسبیلہ اور ڈیرہ بگٹی میں بھی موسلادھار بارشیں جاری ہیں جس سے نشیبی علاقے زیر آب جبکہ رابطہ سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے کوئٹہ میں بارشوں کے باعث گڑھے میں گر جانے والے بچے کو بچاتے ہوئے نوجوان بھی ڈوب کر جاں بحق ہو گیا جن کی لاشوں کو نکال لیا گیا۔
طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال سے متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر محکمہ پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ، پاک فوج اور فرنٹیئر کور کی جانب سے ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری ہے۔جنوبی پنجاب میں بھی بارشوں نے تباہی مچادی ہے، مکانات کی چھتیں گرنے سے 4 افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوگئے، وڈور ندی میں بڑے سیلابی ریلے کا خدشہ ہے، الرٹ جاری کردیا گیا۔