طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،سراج الحق
پشاور (ڈیلی گرین گوادر) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، جرگے اور مذاکرات جاری ہیں مگر امن خراب ہوتا جا رہا ہے، ملک میں غیر اسلامی حکومت ہونے کی وجہ سے امریکی اثرورسوخ ہے، ملک میں اسلامی حکومت کے علاوہ دوسرا نظام نہیں چل سکتا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران سراج الحق کا کہنا تھا کہ جو ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے اس کا ذمہ دار کون ہے؟، عوام اس صورتحال کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں، اس بارصوبے میں کسی شخص کا قتل ہوا تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی، سلسلہ جاری رہا توعوام کے ساتھ گورنر اور وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے، جو حکومت عوام کو تحفظ نہیں دے سکتی اسے حکومت کرنے کا اختیار نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کی ہے اور بجلی کے بلوں کا بڑا مسئلہ ہے، واپڈا حکام عوام سے 13 مختلف قسم کے ٹیکسز وصول کر رہا ہے، بجلی بلوں میں تمام ٹیکسز ناروا ہیں، ہم ایسے ٹیکسز کے نفاذ کو برداشت نہیں کریں گے، حکومت 13 اقسام کے ٹیکسز کو فوری واپس لے بصورت دیگر ہم عدالت سے رجوع کریں گے، جماعت اسلامی والے غنڈا ٹیکس کے خلاف احتجاج کر رہے تھے تو ان پر تشدد اور تیزاب پھینکا گیا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک میں غیر اسلامی حکومت ہونے کی وجہ سے امریکی اثرورسوخ ہے، ملک میں اسلامی حکومت کے علاوہ دوسرا نظام نہیں چل سکتا، ہمارے امیدوار میدان میں موجود ہیں اپنی مہم شروع کر دی ہے، ملاکنڈ ڈویژن میں بدامنی ختم کرنے کے لیے حکومت نے ذمہ دارانہ سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔