بدقسمتی سے ماضی میں خود انحصاری کے حصول پر توجہ نہیں دی گئی،وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ماضی میں خود انحصاری کے حصول کی جانب توجہ نہیں دی گئی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بورڈ کا پہلا اجلاس ہوا جس میں پارلیمانی سیکرٹری بشری رند چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی اور بورڈ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔
ایم ڈی پی پی پی یونٹ ڈاکٹر نور محمد نے اجلاس کو ایجنڈہ پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے سبقت حاصل کرتے ہوئے بی پی پی پی ایکٹ منظور کیا، دنیا بھر میں پی پی پی کے تحت حکومت اور نجی شعبہ کی شراکت داری کو فروغ مل رہا ہے۔بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ بی پی پی پی بورڈ کے اراکین کی تعداد 12 جس میں 3 اراکین نجی شعبہ سے ہیں، بلوچستان میں پی پی پی کے فروغ سے دنیا بھر سے سرمایہ کار بلوچستان کی جانب راغب ہونگے۔
اجلاس میں پی پی پی اتھارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی جبکہ اجلاس میں بی پی پی پی اتھارٹی رولز 2022 کی بھی منظوری دی گئی۔اجلاس نے بی پی پی پی اتھارٹی کے بجٹ کی منظوری دے دی جبکہ اجلاس نے بی پی پی پی اتھارٹی کے دیگر قانونی اور انتظامی امور کی بھی منظوری دے دی۔
اجلاس میں پی پی پی کے تحت ابتدائی طور پر 15 منصوبوں کو قابل عمل بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔منصوبوں میں گرین بس سروس کوئٹہ ،گوادر میں 7 ایم جی ڈی سولر ڈی سیلینیشن پلانٹ، حب اسپیشل اکنامک زون کی ترقی اور حب میں 100میگا واٹ سولر پارک شامل ہے۔