بلوچستان کے عوام تاریخی جبر و استحصال کے شکار ہیں،ثناء بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ء ورکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ بی این پی کسی بھی فورم پر اپنا موقف پیش کر نے سے نہیں کترائی سی پیک پر جتنی تحریر یں و قرداد یں ہم نے اسمبلی سے پاس کی ہیں وہ تاریخ کا حصہ ہیں،بلوچستان کے عوام تاریخی جبر و استحصال کے شکار ہیں۔ یہ بات انہوں نے پیر کو صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کر تے ہوئے کہی، رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا کہ گذشتہ دنوں چین کے سفیر کی جانب سے بلوچستان کے سیاسی و قبائلی رہنماؤں کے اعزاز میں جو عشائیہ دیاگیا اس میں قبل ہر جماعت کے رہنما ء نے چین کے سفیر الگ الگ ملاقاتوں میں بلوچستان کی مجموعی صورتحال سمیت خطہ میں رونما ء ہونے والی تبدیلیوں، افغانستان و اسکے خطہ میں پڑنے والے اثرات پر بات کی۔انہوں نے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے ہم نے دو ٹوک الفاظ میں چینی سفیر کو یہ بات واضع کردی ہے کہ بلوچستان کے عوام تاریخی جبر و استحصال کے شکار ہیں۔وسائل پر دسترس سے محرومی کے ساتھ ساتھ صوبہ میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال ہے اور جب تک بلوچستان کے مسئلہ کا سیاسی، معاشی حل بلوچستان کے عوام کے خواہشات کے مطابق نہیں نکلتا تب تک بلوچوں کے تحفظات برقرار ہیں۔ انہوں نے سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری کی جانب سے جاری کردہ بیان پر کہا کہ ہم نے پہلے دن ٹوئٹر پر اسکی تردید کی اور وہ انکا زاتی موقف ہو گا۔ثناء بلوچ نے کہا کہ سی پیک پر جتنی تحریر یں و قرداد یں ہم نے اسمبلی سے پاس کی ہیں وہ تاریخ کا حصہ ہیں۔ لہٰذا پارلیمانی، جمہوری، سیاسی و سفارتی کے عمل میں اپنا موقف ہر جگہ بلا ٹوک پیش کیا ہے اور بی این پی کبھی اپنے موقف کو پیش کرنے سے نہیں کتراتی۔