مالک ترین بطور وائس چانسلر یونیورسٹی آف مکران قابل قبو ل نہیں ہیں، طلباء
پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) یونیورسٹی آف مکران کے طلباء نے پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم پچھلے 40 دنوں سے یونیورسٹی آف مکران کی مکمل تالہ بندی کرتے ہوئے ایک کرپٹ، متنازعہ اور بدکردار وائس چانسلر مالک ترین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں کہ یہ شخص جس کا ماضی داغدار ہے، جس کے اوپر بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں، جسے لورلائی یونیورسٹی سے غیر تسلی بخش کارکردگی کی بنیاد پر تین مہینے کے اندر نکالا گیا ہے، جس کو ایچ ای سی کی جانب سے تین سال کی سزا دی گئی ہے، جس کے اوپر پلیجیرزم کے مقدمات ہیں اس شخص کو یونیورسٹی آف مکران کا وائس چانسلر ہرگز تسلیم نہیں کریں گے دوران احتجاج ہم نے یونیورسٹی آف مکران کی مکمل تالہ بندی کرکے یونیورسٹی کو ہر قسم کی سرگرمی کیلئے بند کردیا تھا اور ساتھ ہی پنجگور کے تمام طلباء کے ساتھ مل کر یونیورسٹی سے لیکر ڈپٹی کمشنر کے آفس تک ہم نے احتجاجی ریلی بھی نکالی ہے، ایک دن پورے پنجگور میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال بھی دی ہے جس کے بعد پنجگور کا مرکزی بازار مکمل طور پر بند ہوگیا ہے اور وقتاً فوقتاً پریس کانفرنس کے ذریعے پورے بلوچستان کے طلباء و طالبات سمیت ہر مکتبہ فکر کے افراد کو اپنے موقف سے آگاہ کیا ہے ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ متنازعہ وائس چانسلر کی برطرفی کا مطالبہ صرف یونیورسٹی آف مکران کے طلباء کا نہیں بلکہ پنجگور کے 18 اسٹیک ہولڈرز جماعتیں جن میں طلباء و طالبات یونیورسٹی آف مکران، پنجگور سول سوسائٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی، بلوچستان نیشنل پارٹی، پاکستان پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام، پاکستان مسلم لیگ نواز، جماعت اسلامی، نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی، حق دو تحریک بلوچستان، بی ایس او، بی ایس او پجار، بی ایس ایف، بی ایس اے سی، جمعیت طلبائے اسلام، نوجوان اتحاد سوردو سریکوران اور سول سوسائٹی، پروم شامل ہیں۔