بلوچستان میں خواتین کے خلاف ہراسگی کے لئے اقدامات کو مؤثر بنانے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی سنٹرل کمیٹی کی رکن و سابق ایم پی اے ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں خواتین کے خلاف ہراسگی کے لئے اقدامات کو مؤثر بنانے کی ضرورت ہے صابرہ اسلام ایڈوکیٹ نے بحیثیت خاتون محتسب خواتین کے تحفظ اور ہراسرز کے خلاف بھرپور کاروائی کی جس کے نتیجے میں کام کے مقامات پر ہراسگی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری ایک بیان میں کیا ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ نے کہا کہ صابرہ اسلام ایڈوکیٹ نے بااثر ہراسرز سے سمجھوتہ کرنے کے بجائے ان کے خلاف ٹھوس کارروائی کی جس سے مختلف سرکاری اداروں اور محکموں میں موجود وائٹ کالر ہراسرز میں بے چینی دوڑ گئی اور انہوں نے ایک فرض شناس نیک پرور خاتون محتسب کے خلاف محاز تشکیل دیکر وکلاء کا ایک پینل تشکیل دیا، اور صابرہ اسلام ایڈوکیٹ کی سبکدوشی کے لئے رجوع کیا تاکہ ان کی جگہ ایک برائے نام خاتون محتسب کو لاکر ہراسگی کے دھندوں کو جاری رکھا جاسکے ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ نے کہا کہ صابرہ اسلام ایڈوکیٹ نے تین سالوں کے دوران 96 سے زائد کیسز نمٹائے اور اہم سرکاری عہدوں پر فائز افراد کو سزائیں سنائیں گو کہ بعد ازاں اثر و رسوخ استعمال کرکے ان میں بریت کے لئے رجوع کیا گیا تاہم یہ سزائیں ریکارڈ کا حصہ ہیں جو ہمارے صوبے کے قبائلی معاشرے میں پائی جانے والی ان کالی بھیڑوں کی اصلیت کو آ شکار کرتی ہیں جو بظاہر معاشرے میں معزز کہلواتے ہیں ڈاکٹر شمع روشن بلوچ نے کہا کہ صابرہ اسلام ایڈوکیٹ کی سبکدوشی کے فیصلے میں بعض قانونی پہلوؤں کا جائزہ نہیں لیا گیا تاہم ہمیں امید ہے کہ اپیلٹ کورٹ بنیادی محرکات کو ضرور مد نظر رکھے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہراسگی کے خاتمے اور سرکاری اداروں میں بیٹھے وائٹ کالر ہراسرز کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے صابرہ اسلام ایڈوکیٹ کی دلیرانہ جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان کو کسی عہدے کی ضرورت نہیں قبل ازیں بھی وہ انسانی حقوق اور تحفظ نسواں کے لئے بطور ایڈوکیٹ کام کرتی رہی ہیں اور آئندہ بھی اپنی اس جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے مظلوموں کی آواز بنیں گی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے