بلوچستان میں ایک ٹرینڈ بن گیا ہے کہ مطالبات جائزہویا نہ لوگ پریس کلب کے سامنے احتجاج پربیٹھ جاتے ہیں، نور محمد دمڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان اسمبلی کے اراکین صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی نور محمد دمڑ نے کہا کہ بلوچستان میں ایک ٹرینڈ بن گیا ہے کہ مطالبات جائز ہو یا نہ لوگ پریس کلب کے سامنے احتجاج پر بیٹھ جاتے ہیں جنہیں سیاسی جماعتوں کی پشت پناہی حاصل ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ میں پریس کلب کے سامنے بیٹھے تمام مظاہرین کے پاس گیا ہوں ریڈ زون کے باہر دھرنے میں بیٹھے افراد سے حکومتی وفد نے مذاکرات کئے انکے مطالبے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی منظوری دی جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد دھرنے پر بیٹھے لوگ اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے اور سپریم کورٹ کی سطح پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا جو بلوچستان حکومت کے دائرہ اختیا ر میں نہیں۔ صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری نے ثنا بلوچ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ثنا ء بلوچ اپنی تقریر میں خود کو حکومت سے دور دکھا رہے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ ہم سے زیادہ حکومت اور وزیر اعلیٰ کے قریب ہے انہوں نے کہا کہ ریڈزون کے باہر بیٹھے خواتین کا مطالبہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کا تھا جس کا بذات خود میں حق میں نہیں تھا اس کے باوجود ہم وزیر اعلیٰ کے پاس گئے اور جوڈیشل کمیشن قائم کیا گیا زیارت واقعہ میں جس شخص کے مارے جانے کا دعویٰ کیا گیا وہ زندہ نکلا اور اس نے آکر کہا کہ وہ ایران میں تھا انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے مطالبات سے متعلق ہم نے لا ڈپارٹمنٹ کو مراسلہ ارسال کیا ہے 15دنوں میں انکے مطالبات منظور ہوجائینگے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے