کراچی،ایم این اےعلی وزیرکی ضمانت کی2درخواستوں پرفیصلہ محفوظ

کراچی(ڈیلی گرین گوادر) کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ممبر قومی اسمبلی علی وزیر ( Ali Wazir ) کی ضمانت کی 2 درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمعہ 5 اگست کو ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کے خلاف دائر 2 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ آج ہونے والی سماعت میں عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ علی وزیر کے خلاف سہراب گوٹھ تھانے کے مقدمے میں ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے، علی وزیر کے ایک کیس کا فیصلہ 19 اگست کو سنایا جائے گا۔دوسری جانب بوٹ بیسن تھانے میں بھی علی وزیر کے خلاف درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر بھی فیصلہ محفوظ کیا گیا، جو بعد ازاں 18 اگست کو سنایا جائے گا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ علی وزیر کے خلاف کراچی کے مختلف تھانوں میں چار مقدمات درج ہیں۔ پشتوں تحفظ موومنٹ کے رہنما علی وزیر کی تین مقدمات میں ضمانت منظور ہوچکی ہے۔ علی وزیر کراچی جیل میں قید ہیں۔ پولیس کے مطابق علی وزیر پر پاکستان مخالف اور اشتعال انگیز تقریر کا الزام ہے۔

علی وزیر کا تعلق وزیرستان سے ہے اور وہ پشتون تحفظ موومنٹ کے سرگرم رکن ہیں۔علی وزیر کو دسمبر 2020 میں پشاور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اُن کے خلاف کراچی کے تھانہ سہراب گوٹھ میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ان پر پی ٹی ایم کی ریلی کے دوران ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز اور تضحیک آمیز تقریر کرنے جیسے الزامات عائد ہیں جس پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس نے متعلقہ ایس ایچ او کے ذریعے ریاست کی مدعیت میں ان افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی، جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 120 بی، 153 اے، 505 (2)، 188 اور 34 شامل کی گئی تھیں۔نومبر 2021 میں سپریم کورٹ نے ان کی درخواست ضمانت منظور کر لی تھی لیکن ان کے خلاف شاہ لطیف تھانے میں بھی ایک ایف آئی درج تھی جس کی بنیاد پر انھیں رہائی نہیں مل سکی تھی۔ شاہ لطیف تھانے میں درج ایف آئی آر کے لیے اُن کی ضمانت کی درخواست پہلے مسترد کی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے