پاک افغان دوطرفہ تجارت کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، ڈاکٹر عبدالحنان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) افغان قونصلیٹ کے کمرشل اتاشی ڈاکٹر عبدالحنان ہمت نے کہا ہے کہ پاک افغان دوطرفہ تجارت کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی،پاکستان جیسے برادر اسلامی ملک کے ساتھ بارڈر اور بارٹر ٹریڈ کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں پاکستان کی صنعت و تجارت سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات کا حل اولین ترجیح ہے امید رکھتے ہیں کہ افغانستان کی تجارت پیشہ افراد کو درپیش مشکلات کے خاتمہ کیلئے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان بھر پور کردار ادا کرے گی،بادینی بارڈر پر فوری تجارتی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے حکام بالا سے رابطہ کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے دورے کے موقع پر چیمبر کے عہدیداران و ممبران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس سے قبل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے صدر فدا حسین دشتی،سنیئر نائب صدر محمد ایوب مریانی،نائب صدر امجد علی صدیقی و دیگر نے افغان قونصلیٹ کے کمرشل اتاشی ڈاکٹر عبدالحنان ہمت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ ناصرف دوطرفہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا بلکہ بادینی سمیت نئے بارڈر گیٹ بھی کھولے جائیں گے،انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں افغان حکام کی جانب سے بادینی بزنس گیٹ وے پر تجارتی سرگرمیاں روکنے کی پاکستانی حکام سے درخواست کی گئی تھی جس کے بعد بادینی بزنس گیٹ وے پر تجارتی سرگرمیاں روک دی گئی تھی ہمیں اب نئی حکومت سے امید ہے کہ وہ اس سلسلے میں فوری اقدامات اٹھائیں گے کیونکہ اس گیٹ وے سے دوطرفہ تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ لاکھوں افراد کو روزگار بھی میسر آئے گا۔ انہوں نے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے لٹر پر ویزوں کے فوری اجراء کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ دوطرفہ تجارتی وفود کا تبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے تجارت پیشہ افراد کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے ماہانہ بنیادوں پر اجلاس کے انعقاد کی بھی تجویز دی اور کہا کہ ہمیں افغانستان میں صنعتیں لگانے سے متعلق شرائط و دیگر بارے معلومات دی جائے انہوں نے بارڈر اور بارٹر ٹریڈ کے حوالے سے بھی مختلف تجاویز دی اور کہا کہ افغانستان کے صنعت کار اور تاجر بلوچستان کے صنعتکاروں اور تجارت پیشہ افراد کے تجربے سے استفادہ حاصل کریں انہوں نے مائننگ و دیگر شعبوں میں ہر ممکن تعاون کا بھی یقین دلایا۔اس موقع پر افغان قونصلیٹ کے کمرشل اتاشی ڈاکٹر عبدالحنان ہمت کا کہنا تھا کہ بہت جلد افغان وزیر تجارت ویڈیو لنک کے ذریعے بلوچستان کے صنعت و تجارت سے وابستہ افراد کے ساتھ ملاقات کریں گے اور وہ بلوچستان کے تجارت پیشہ افراد کو افغانستان میں درپیش مشکلات بارے جانیں گے بلوچستان اور افغانستان کے درمیان وسیع سرحد اور مستحکم تجارتی تعلقات قائم ہیں اس سلسلے میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ چمن بارڈر پر بارڈر کے دونوں جانب دوطرفہ تجارتی مال سے لدی گاڑیاں رکنے نہ پائے ہم بادینی بارڈر اور دیگر بزنس گیٹس کی فعالی کے حق میں ہیں اس سلسلے میں اعلیٰ حکومتی حکام سے رابطے کئے جائیں گے انہوں نے بارٹر ٹریڈ کے فروغ پر بھی زور دیا اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تجارت بام عروج کو پہنچے انہوں نے کہا کہ جو معاملات وزارت خارجہ اور وزارت خزانہ و دیگر سے ہیں ان کے متعلق مذکورہ وزارتوں کے حکام سے بات چیت کی جائے گی انہوں نے کہا کہ تجارت سے وابستہ افراد کو ویزوں کے اجراء میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کی جائے گی۔آخر میں افغان قونصلیٹ کے کمرشل اتاشی کو یادگاری شیلڈ پیش کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے