سب کا بلاتفریق احتساب وقت کی اہم ضرورت ہے، سراج الحق
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاکہ بڑے چوروں کیلئے قانون سازی کرکے بدعنوان عناصر کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے سب کا بلاتفریق احتساب وقت کی اہم ضرورت ہے دیگرصوبوں کی طرح بلوچستان کوبھی حکومت واداروں کی بدعنوانی،اقرباپروری،کمیشن مافیانے تباہ کرکے رکھ دیاہے۔جماعت اسلامی کوئٹہ میں دیانت دار باصلاحیت قیادت دے رہی ہے عوام الیکشن میں دیانت دار لوگوں کا ساتھ دیگی تو مسائل حل،وسائل قوم پر خرچ اور بدعنوانی کا خاتمہ ہوگا۔ کوئٹہ شہر بلوچستان کا ہی نہیں بلک پاکستان کا سیاسی، سماجی اور اقتصادی اعتبار سے اہم ترین شہر ہونے کے باوجود بے شمار مسائل میں ڈوبا ہوا ہے، جماعت اسلامی کوئٹہ شہر کے مسائل کے حل کے لئے بھر پور کردار ادا کرے گی کوئٹہ کے شہری بلدیاتی الیکشن میں ترازوکے امیدواروں کا ساتھ دیکر شہریوں وعوام کے مسائل کے حل پریشانیوں سے نجات کی راہ ہموار کریں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے دورہ کوئٹہ کے دوران کوئٹہ پریس کلب میں بلدیاتی کونسلرزکنونشن اورصوبائی دفتر میں بلدیاتی الیکشن آفس کے افتتاح اور نئے بننے والے ارکان کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی،جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،نائب امراء مولانا عبدالکبیر شاکر،بشیراحمدماندائی،ڈاکٹرعطاء الرحمان،جماعت اسلامی کوئٹہ کے امیر حافظ نورعلی،الخدمت فاؤنڈیشن بلوچستان کے صدر جمیل احمدکرد،پروفیسر سلطان محمد کاکڑودیگر ذمہ داران بھی موجودتھے۔کونسلرز کنونشن میں سراج الحق نے جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن میں حصہ لینے والے کونسلرزکو ٹکٹ دیے،قبل ازیں انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر میں بلدیاتی الیکشن کیلئے الیکشن آفس کا افتتاح بھی کیا اور جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ کے نئے ارکان سے حلف بھی لیا انہوں نے ان تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے ارکان سے نہ صرف جماعت اسلامی بلکہ عوام بہت امید رکھتے ہیں کہ دیانت داری کیساتھ باصلاحیت ہیں انشاء اللہ کوئٹہ میں جماعت اسلامی فعال اور عوام وشہریوں کی قیادت کرتے ہوئے شہر کے مسائل حل کریگی۔ کوئٹہ بلوچستان ہی نہیں بلکہ پاکستان کا سیاسی، سماجی اوراقتصادی اعتبار اہم ترین شہر ہے جس کی حیثیت کسی بھی اعتبار سے کراچی، لاہور اور پشاور سے کم نہیں مگر اس کے باوجود بھی یہ شہر بیش بہا مسائل میں گرا ہوا ہے عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، شہر میں ٹریفک کا نظام در بدر، تعلیم کے مسائل، نوجوان بے روزگار، مواصلاتی نظام درہم برہم، اداروں کے درمیان کوآرڈنیشن کا فقدان، نکاسی آب کے مسائل سمیت شہر کے لئے کوئی موثر منصوبہ بندی موجود نہیں ہے یہ مسائل صرف کوئٹہ شہر کے ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے ہیں۔ نظام کو چلانے کے لئے لوگوں کو اطمینان، حق دینے سمیت ان کے مسائل حل کرنا ہوں گے اگر ایسا نہیں ہوگا تو لوگوں کے ذہنوں میں باغیانہ جذبے پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے پاس نوجوانوں کی بڑی ٹیم موجودہے نوجوان ملک و قوم کامستقبل ہے اگر ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے اور انہیں سہولیات فراہم نہیں کئے جائے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم اپنے مستقبل کو بانجھ اور تاریک کررہے ہیں۔ شہر میں اگر ٹریفک کے نظام ابتر ہو، لوگ ٹریفک میں گھنٹوں پھنس رہے ہوں تو اس سے فضاء اور انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے کے ساتھ ساتھ وقت بھی ضائع ہوگا، شہر میں سڑک یا تو سرے سے بنتے ہی نہیں اور اگر بن جاتے ہیں تو پھر اس کی کٹائی شروع ہوجاتی ہے، محکموں کے درمیان کوآرڈنیشن کا فقدان ہے جس سے عوام میں یہ احساس پیدا ہوجاتا ہے کہ ان کے پیسے کرپشن کے نذر ہورہے ہیں۔ کوئٹہ شہر میں صفائی کا نظام انتہائی ابتر ہے جس کا اثر براہ راست پورے معاشرے پر پڑ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کوئٹہ کے باسیوں کے مسائل کے حل کی نہ صرف بھر پور حمایت اور تائید کرتی ہے بلکہ اس کے حل کے لئے بھر پور کردار ادا کرے گی۔ عوامی مسائل حل ہوں گے تو معاشرے میں اطمینان ہوگا جب ملک میں حکومت اور نظام باعتماد نہ ہو، حکومتوں کی تبدیلی کے لئے آئین موجود ہے مگر الیکشن کمیشن پر اعتماد نہ کیا جائے اور چھوٹی کرسی کے لئے جمہوریت کا گلہ گھونٹا جائے تو ایسے ہی مسائل درپیش ہوتے ہیں جن کا آج ہمیں سامنا ہے۔