بلوچستان کو آفت زدہ قرار دیکر ہنگامی بنیادوں پر ریلیف دیا جائے، سراج الحق

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں کا شکار بلوچستان کے مصیبت زدہ لوگوں کی داد رسی والا کوئی نہیں پورے بلوچستان کو آفت زدہ قرار دیکر ہنگامی بنیادوں پر ریلیف دیا جائے صوبائی اور وفاقی نمائندے اقتدارِ کی رسہ کشی چھوڑ کر متاثرین کی مدد کیلئے باھر آئیں۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس بلوچ کالونی میں سیلابی ریلے اور بارش سے تباہ ہونے والے مکانات کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، سراج الحق نے کہا کہ سیلابِ زدہ علاقوں میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت کام کررہے ہیں وزیر اعظم نے صرف فضائی جائزہ لیا صوبے میں چودہ ہزار گھر تباہ ہوچکے ہیں صوبائی اور وفاقی حکومت اب تک جزوی اعلانات تک محدود ہے حکومت کے پاس ہیلی کاپڑ سمیت تمام وسائل موجود ہیں لیکن حکمرانوں نے کچھ نہیں کیا بارش سے لوگوں کو بچانے کا انتظام نہیں کیا گیا بلکہ لوگوں کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا صوبہ لوگ ایوان میں بیٹھے ہیں کوئی متاثرین کے پاس نہیں گیا ڈیم نہیں بارشوں نے اسلئے زیادہ نقصانات کئے حکمرانوں کے دلوں میں رحم کی بجائے صرف دعوے ہیں متاثرین سے ملا ہوں سب نے بتایا کہ ان کیلئے کچھ نہیں ہوا، انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو آفت زدہ قرار دیکر بحالی کے کام کئے جائیں وزیر اعظم کی جانب سے پانچ لاکھ سے گھروں کی تعمیر کا اعلان مذاق کے مترادف ہے مشکل حالات میں جماعت اسلامی کے رضاکاروں نے جس طرح کام کیا وہ قابل تحسین ہے، انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپنے حصے کا کام نہیں کیا پھلوں کے باغات مال مویشی بہہ گئے لیکن عوامی نمائندگی کے دعوے داروں کو کوئی فرق نہیں پڑا متاثرین کو خیمے تک نہیں مل سکے تاکہ اپنے بچوں کو اس میں رکھ سکیں، انہوں نے کہاکہ حکمرا ن اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف ہیں ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے سالانہ بجٹ میں پی ڈی ایم اے کے پاس اربوں کے فنڈ دیئے لیکن متاثرین کو کچھ نہیں مل سکا متاثرین کے پاس ووٹ لینے کے بعد کوئی نہیں آیاغریب اور بے سہارا لوگ ایک دن حکمرانوں کا گریبان پکڑیں گے متاثرین کے ساتھ ہیں ہمارے رضاکار ہر ممکن کام کررہے ہیں مظلوموں کی قیادت کرینگے حکومت نے فوری اقدام نہ کیا تو متاثرین کے احتجاج کا حصہ بنیں گئے کیونکہ حکمران خود ثبوت دے رہے ہیں کہ وہ نا اہل ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے