فارن فنڈنگ کیس میں بھارت و اسرائیل سے پیسہ آیا : مولانا فضل الرحمان
پشاور:مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے اپنے منشور ہوتے ہیں اور فیصلہ عوام کرتے ہیں۔ گزشتہ دو دہائیوں سے نظریاتی جنگ کے بجائے تہذیبی جنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں ایک وفد نے بتایا پشتون خطے میں مذہب کی جڑیں کمزور کرنی ہیں۔ اب بزرگوں کا احترام ختم ہو گیا ہے اور اپنی مرضی والی مخلوق نے روایات کو تباہ کیا۔ ایسی بدتہذیبی کے خلاف اگر اکیلا رہ گیا تو بھی لڑوں گا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کان کھول کر سن لیں ہمیں کسی کی غلامی قبول نہیں۔ تمہیں بین الاقوامی سازش کے ذریعے نکالا نہیں لایا گیا تھا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمہیں بین الاقوامی سازش کے ذریعے نکالا نہیں لایا گیا تھا اور تمہارے پیچھے کون سی قوتیں کارفرما ہیں ہم جانتے ہیں۔ ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور میدان جنگ میں رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی اور آئین کی جنگ لڑنی ہے۔ یہاں انصاف کے نام پر بدتہذیبی شروع کی گئی اب علمائے کرام کا فرض ہے قوم کو راہ بتائیں۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ منظم طریقے سے اداروں کو استعمال کر کے ہمارے خلاف جھوٹے کیس بنائے گئے۔ عدلیہ کسی بھی ریاست کے لیے ناگزیر ہے اور ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔ جج اپنے رویے سے فریق بنتا اور عدلیہ کو استعمال کرتا ہے تو نتائج خطرناک ہوتے ہیں۔ اگر بدنیتی کے ساتھ ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کی تو وہ فائل تمہارے منہ پر ماریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے برطانیہ میں اسرائیلی امیدوار کے لیے ووٹ مانگے جبکہ فارن فنڈنگ کیس میں بھارت اسرائیل سے پیسہ آیا اور گھر کا کرایہ امریکہ ادا کرتا رہا۔ ان کی کابینہ میں گورنر اور وزیر امریکی شہری ہوں اور درس آزادی کا دیتے ہیں۔ کسی بھی ادارے کا طاقت ور کان کھول کر سن لے ہمیں کسی کی غلامی قبول نہیں۔