وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں، فرح عظیم شاہ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ترجمان حکومت بلوچستان فرح عظیم شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر صوبے میں شدید بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے صوبے میں 105افراد جانبحق اور 61ذخمی ہوئے ہیں۔جن کے لیے صوبائی حکومت نے معاوضہ کی رقم جاری کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ مون سون کی غیر متوقع شدید بارشوں سے ہزاروں لوگوں بے گھر ہوئے ہیں جن کے گھر مکمل اور جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔جبکہ 5ہزار سے زائد مال مویشی بھی حالیہ بارشوں سے ہلاک ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ اورپی ڈی ایم اے ریسکیو آپریشن کے ساتھ ساتھ، امدادی سرگرمیوں اور متاثرین کو خوراک خیموں ادویات اور دیگر اشیا ء کی فراہمی کے لیئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔جبکہ وزیراعلی بلوچستان نے محکمہ پی ڈی ایم اے،میٹروپولٹین کارپوریشن کوئٹہ،اور دیگرمتعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرر کو امدادی سرگرمیوں کے لی? خصوصی فنڈز کا اجراء کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے صوبے میں 220کلومیٹر سٹرکیں اور 44پل متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 186کلو میٹر کی مرمت کی گئی جبکہ 34کلو میٹر پر کام جاری ہے جبکہ 33پلوں کو آمدورفت کے قابل بنایا گیا ہے اس حوالے سے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور این ایچ اے متاثرہ شاہراؤں سڑکو ں اور پلوں کی تعمیر و مرمت کا کام کررہے ہیں۔ بارش کے متاثرہ اضلاع میں 188مختلف نوعیت کی مشنریرز معروف عمل ہیں۔جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی خصوصی ہدایت پر حکومت بلوچستان کے ہیلی کاپٹر کے زریعہ فضائی ریسکیو اور امدادی آپریشن بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت بارش متاثرین کے ساتھ ہیں اور انہوں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ بارشوں سے صوبے میں ڈیموں کی صورتحال پر مسلسل نگرانی ہورہی ہے اب تک میرانی ڈیم،حب ڈیم،سوروکور ڈیم،شادی کور ڈیم،سبکزئی ڈیم اور تووریتوزئی ڈیم میں 10لاکھ کیوسک سے ذائد پانی موجود ہے جبکہ ان ڈیموں میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش گیارہ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔جن ڈیموں سے پانی کا اخراج ہورہاہے وہاں کی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے تاکہ ہنگامی صورتحال میں لوگوں کی جان ومال کو محفوظ بنایا جاسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے