کراچی میں موسلادھار بارش برسانے والے سسٹم کی بلوچستان منتقلی کا امکان
لسبیلہ(ڈیلی گرین گوادر) محکمہ موسمیات نے شہر قائد میں موسلا دھار بارش کا سبب بننے والے سسٹم کی بلوچستان منتقلی کا امکان ظاہر کردیا۔
مون سون کے تیسرے اسپیل کے تحت پیر کو شہر کا مطلع کہیں جذوی اور کہیں مکمل ابر آلود رہا، صبح کے وقت مختلف علاقوں قائدآباد، ائرپورٹ، تین تلوارکلفٹن، محمدعلی سوسائٹی، ڈیفنس ویو، شاہراہ فیصل، ڈی ایچ اے، کورنگی، گلشن حدید، سمیت مختلف علاقوں میں کہیں درمیانی اور کہیں ہلکی بارش ہوئی، چند ایک علاقوں میں بوندا باندی اور پھوار پڑی۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق پیر کو سب سے زیادہ بارش قائد آباد میں 39.1 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی، پی اے ایف بیس فیصل 14.5، کورنگی 11.5، اولڈ ائرپورٹ 9.8، جناح ٹرمینل 8، یونیورسٹی روڈ7.2، ڈی ایچ اے فیزٹو5.8، گلشن حدید5، سعدی ٹاون4.6، صدر اور پی اے ایف بیس مسرور 3، گڈاپ ٹاون 2.6، گلشن معمار 2.2، اورنگی ٹاون 1.4 جبکہ نارتھ کراچی میں سب سے کم 0.6 ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز(مون سون اسپیل کے پہلے روز)24گھنٹوں کے دوران شہر میں سب سے زیادہ بارش صدرمیں 217ملی میٹر ریکارڈ ہوئی تھی۔محکمہ موسمیات کے مطابق حالیہ بارشوں کے سسٹم سے ماضی کا کوئی بھی ریکارڈ نہیں ٹوٹا کیونکہ جولائی کے پورے مہینے شہر کے تینوں سرکاری ویدر اسٹیشن جن کا ریکارڈ تاریخ کا حصہ بنتا ہے، اس میں اولڈ ائرپورٹ پر جولائی کے پورے مہینے کی بارشوں کا ریکارڈ 429.3 ملی میٹر ہے جو سن 1967 میں ریکارڈ ہوا۔
جولائی کے مہینے میں پی اے ایف بیس فیصل پر سب سے زیادہ بارش سن 1967 میں 611 ملی میٹر ریکارڈ ہوچکی ہے، سب سے زیادہ بارش سن 1967میں 611.4ملی میٹر ہے، پی اے ایف بیس مسرور پر جولائی کی زیادہ سے زیادہ بارشوں کا ریکارڈ 509.3 ملی میٹر ہے، جو سن 1967 میں ریکارڈ ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگر ان تینوں سرکاری ویدر اسٹیشن پر بارشوں کے 24 گھنٹے ریکارڈ کی بات کی جائے تو اولڈ ائرپورٹ پر یکم جولائی 1977 کو 207 ملی میٹر، پی اے ایف بیس فیصل پر 30 جولائی 1967 کو 189.2 ملی میٹر جبکہ پی اے ایف بیس مسرور پر 24 گھنٹوں کی بارشوں کا ریکارڈ 211.3 ملی میٹر ہے جو کہ 26 جولائی سن 1967 کو ریکارڈ ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے ارلی وارننگ سینٹر کے مون سون رین الرٹ کے مطابق شدید مون سون ہواوں کا باعث بننے والا ہوا کا کم دباو وسطی اور مغربی سندھ پر اب بھی برقرار ہے، جو سندھ بھر میں بڑے پیمانے پر موسلا دھار بارش کا باعث بنا، یہ کم دباو بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں منتقل ہونے کا امکان ہے۔
اس کے زیراثر تھرپارکر،عمرکوٹ، میرپور خاص، بدین، ٹھٹھ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہیار، حیدرآباد، مٹیاری، سانگھڑ، نواب شاہ، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، دادو، جامشورو، شکارپور، قمبر شہداد کوٹ، گھوٹکی اور کشمور جبکہ کراچی میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، کل اور پرسوں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان برقرار رہے گا۔
محکمہ کے مطابق اس موسمی نظام کے زیر اثر کراچی، حیدرآباد، مٹیاری، ٹھٹھ، سجاول، بدین، میرپورخاص،عمرکوٹ، تھرپارکر، سانگھڑ،نواب شاہ،ٹنڈوالہیار،ٹنڈومحمد خان،دادو،جامشورو،قمبرشہدادکوٹ،لاڑکانہ اور سکھرمیں موسلادھار تیز بارش کے نتیجے میں شہری علاقوں میں سیلاب جبکہ نشیبی علاقں میں پانی جمع ہونے کا خدشہ ہے، خضدار، لسبیلہ، حب اور کیرتھر رینج کے ساتھ مسلسل شدید بارشیں حب ڈیم پر دباو پیدا کرسکتی ہیں، جس کے سبب دادو، جامشورو اور نشیبی علاقوں میں سیلابی ریلا آنے کا خدشہ ہے، تمام متعلقہ حکام سے گذارش ہے کہ وہ الرٹ رہیں اور ضروری اقدامات کریں۔