لسبیلہ کے قریب سیلابی ریلے سے پل ٹوٹنے سے سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع
لسبیلہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے میں سیلابی ریلے کے باعث پل ٹوٹنے سے سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔مون سون بارشوں کے باعث ملک بھر میں تباہی جاری ہے،حالیہ واقعہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں پیش آیا جہاں تحصیل اوتھل میں لنڈا ندی میں سیلابی ریلے نے پل کی دونوں جانب سے کٹاو کردیا۔بلوچستان حکام نے کہا ہے کہ حب کوئٹہ کراچی شاہراہ لسبیلہ کے مختلف مقامات پر بند ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
پی ڈی ایم اے بلوچستان نے کہا ہے کہ حب ڈیم اسپیل وے سے پانی کا اخراج اب بھی جاری ہے، 9 برج، 21 ٹیوب ویل اور 16 ڈیمز صفا ہستی سے مٹ گئے جب کہ ساڑھے تین ہزار مکانات مہندم، 550 کلومیٹرز پر 9 شاہراہوں تباہ ہوچکے ہیں۔پی ڈی ایم اے بلوچستان کے مطابق ورثا کو 20 کروڑ روپے ادا ہونا ہیں جب کہ صوبائی و وفاقی حکومت نے متاثرین کو دس دس لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے بارشوں کے باعث 102 افراد کی اموات کی تصدیق کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلابی ریلے کے باعث راستے بند ہونے سے ضلعی انتظامیہ سمیت ریسکیو ٹیموں اور فلاحی اداروں کو پھنسے افراد کو ریکسیو میں مشکلات کا سامنا ہے جب کہ کراچی کوئٹہ کی مین قومی شاہراہ لنڈا پل،کانٹا پل،باگڑ پل،سمیت ودیگر سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بیلہ،اوتھل،لاکھڑا اور وندر کا زمینی رابطہ بھی حب اور کراچی سے منقطع ہوگیا ہے جب کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ پر سینکڑوں کی تعداد میں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔
موسلا دھار بارشوں کے باعث کراچی سے اندورن بلوچستان زمینی رابطہ منقطع ہے، پورالی ندی میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔کوئٹہ کراچی روڈ پر مسافر کوچ سیلابی ریلے میں بہہ گئی تاہم ریسکیو اہلکاروں نے مسافر کوچ میں سوار افراد کو بچالیا ہے تاہم مسافرکوچ میں سوار ایک بچہ سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔