محرم الحرام کے دوران امن وامان کے قیام کو یقینی بنانا ہے،سید فدا حسین شاہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس کوئٹہ سید فدا حسین شاہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے مہینے میں عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن کی بحالی کے لئے انتظامیہ نے تمام اداروں ا ور اسٹیک ہولڈر کے ساتھ ملکر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے ہیں جلوس کے روٹ کو مانیٹر کرنے کے لئے 600 کلوز سرکٹ کیمرے بھی لگائے جائیں گے۔ جبکہ پولیس کے 4000 جوان اور آفیسران کے علاوہ فرنٹیئر کور، بلوچستان کانسٹیبلری لیویز سمیت دیگر اداروں کے اہلکار بھی تعینات کئے جائیں گے۔ گزشتہ 10 سالوں سے محرم الحرام کے دوران کوئٹہ میں امن قائم رہا ہے آنے والے محرم میں بھی امن کی بحالی کو ممکن بنانے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ یہ بات انہوں نے محرم الحرام کے دوران امن کی بحالی کے لئے انتظامیہ، علماء کرام، انجمن تاجران، بلوچستان شیعہ کانفرنس سمیت دیگر محکموں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ، ایڈ منسٹریٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن جبار بلوچ، ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ عبدالحق عمرانی بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر جواد رفعی، مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، سابق ناظم میر اسلم رند، مذہبی اسکالر ڈاکٹر عطاء الرحمان، قاری عبدالرحمان،سنی علماء کرام اور شیعہ علماء کرام سمیت پولیس کے آفیسران بھی موجود تھے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے محرم الحرام کے دوران ماضی کی طرح سیکورٹی پلان کو حتمی شکل دیکر فول پروف سیکورٹی کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ سیکورٹی پلان تمام اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کی روشنی میں ترتیب دیا گیا ہے۔ اس وقت کوئی تھریٹ نہیں پولیس کی جانب سے جلوس کے دوران 4 ہزار پولیس کے جوان تعینات کئے جائیں جبکہ ایف سی سمیت دیگر اداروں کی نفری الگ ڈیوٹی سر انجام دے گی۔ گزشتہ دس سالوں سے کوئٹہ میں محرم الحرام امن وامان کے ساتھ اختتام پزیر ہوتا رہا ہے ہماری کوشش ہے کہ اس بار بھی محرم کو امن کے ساتھ گزاریں اس لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں حالات بہتر ہو چکے ہیں۔ جلوس کے روٹ پر 600 کلوز سرکٹ کیمرے لگائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کی نشست کا مقصد بھی محرم الحرام کے دوران امن وامان کے قیام کو یقینی بنانا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی محرام الحرام میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں گے۔ اس سال بھی عبادت گاہوں اور امام بارگاہوں میں عبادت اور مذہبی رسومات کی ادائیگی بہتر طریقے سے ادا کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جلوس کی کوریج کیلئے خصوصی پاسز جاری کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس کی جانب سے ایک آفیسر کوارڈینیشن کے لئے مقرر کیا جائے گا تاکہ کسی بھی مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جاسکے۔ بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر جواد رفعی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ شہر میں بسنے والے تمام مسالک کا مشترکہ گلدستہ ہے ماضی کی طرح اس سال بھی محرم الحرام امن کے ساتھ گزرے گااور شہر میں بھائی چارے کی فضا کو فروغ دینے کے لیے امام بارگاہوں میں سنی علما ء کرام واقعہ کربلا پر روشنی ڈالیں گے۔ محرم الحرام سے قبل محرم کی تیاریوں کے حوالے سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ، پانی کی فراہمی اور جلوس کے روٹ پر سڑکوں کی پیچ ورک سمیت صفائی، ستھرائی کو یقینی بنانا ہے۔ تاکہ کسی بھی ملک دشمن عناصر کی مذموم سازش کو ناکام بنایا جاسکے۔ انتظامیہ، میٹرو پولیٹن کارپوریشن سمیت تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کے حکام مسائل کے حل کو ممکن بنائیں گے تاکہ عاشورہ کے دوران کسی قسم کی بد نظمی نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ 1935 کے زلزلے کے بعد شہر 50 ہزار نفوس کے لئے بنایا گیا تھا جہاں پر آج بھی لوگوں کے سیوریج، صفائی ستھرائی سمیت دیگر مسائل جوں کے توں ہیں۔ 1880ء سے جلوس کا روٹ برقرار ہے۔ جبکہ مری آبادی کی آبادی ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ عاشورہ کے جلوس کو مقررہ وقت پر اختتام پذیر کیا جاسکے۔ اس سے قبل منعقدہ اجلاس میں علماء کرام، تاجر تنظیموں سمیت مختلف اداروں کے سربراہوں اور شرکاء نے محرم الحرام کے دوران اور عاشورہ کے جلوس کے موقع پر سیکورٹی کو موثر بنانے اور انتظامات کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کیں جس کی روشنی میں سیکورٹی اور دیگر امور کی انجام دہی کے لئے لائحہ عمل طے کیا گیا۔