سیلاب وبارش متاثرین کے حوالے سے حکومت صرف بیانات واعلانات تک محدود ہے، عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بارشوں سے ڈیموں کی تباہی وناکامی پرمتعلقہ حکام کا سنجیدہ احتساب کیا جائے سیلاب وبارش متاثرین کے حوالے سے حکومت صرف بیانات واعلانات تک محدود ہے۔صوبے میں ہر آپریشن کے بعدشکوک وشبہات،اعتراضات شروع ہوجاتے ہیں بلوچستان حکومت نے عوام کو ان کی حالت پر چھوڑد یا۔ عوام کو روزگارکی فراہمی،ترقیاتی کام حکومت کی ترجیحات میں نہیں۔عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے صرف پارٹی جیالوں کو نوازنادانشمندی نہیں۔ریکوڈک میں بلوچستان کاحصہ عوام کے مسائل حل کرنے پر خرچ اورمقامی افراد کو روزگارفراہم کیاجائے۔بجلی لوڈشیڈنگ نے زراعت ومعیشت تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔بلوچستان کو بجلی لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ اور زرعی ٹیوب وآبنوشی اسکیمزکو حکومتی تعاون سے شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے۔ حکومت کو اگر کہیں آپریشن کی ضرورت ہے تو آپریشن سے پہلے علاقے کے عمائدین،سیاسی قبائلی رہنماؤں سے مشاورت کرنی چاہیے۔مقامی مسائل حل،بلدیاتی اداروں کے ثمرات عوام کو پہنچانے کیلئے لوکل گورنمنٹ کو اختیارات ووسائل فراہم کیائے۔حکمرانوں کی نااہلی،ناکامی اور بلوچستان میں تعصب لسانیت فرقہ واریت اور بدامنی وبدعنوانی کی وجہ سے بلوچستان ریگستان بنتاجارہا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں امرائے اضلاع کے ایک روزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں حق دو تحریک کے قائد وجماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ سمیت صوبہ بھر سے امرائے اضلاع وصوبائی ذمہ داران شریک رہے اجلاس میں امرائے اضلاع نے سہ ماہی تنظیمی وبلدیاتی الیکشن کی رپورٹ پیش کی آئندہ لائحہ عمل وکرنے کے کام کے حوالے سے مشاورت بھی ہوئی اجلاس سے دیگر مقررین نے خطاب میں کہاکہ سیاست، حکومت اور معیشت و معاشرت میں فساد اور تلخیوں کا زہر گھول دیا گیا ہے۔خدشمہ ہے کہ اگر بہتر منصوبہ بندی نہ کی گئی تو ریکوڈک رقم بھی عوام کی حالت بدلنے کے بجائے چندبدعنوان مسلط شدہ حکمرانوں واسٹبلشمنٹ کے جیبوں میں چلی جائیگی۔بدعنوانی ختم ہوگی توعوام کی خوشحالی وترقی شروع ہوسکتی ہے۔ غیرسنجیدہ، غیرذمہ دارانہ رویے سیاسی، جمہوری، پارلیمانی عمل کے لیے خطرے کی گھنٹیاں ہیں۔ پی ڈی ایم، پی ٹی آئی کا مشترکہ ایجنڈا عام آدمی کو دکھ، رنج اور محرومیاں دینااورلوٹ مار کرنا کرکے خود مالامال ہونا ہیں۔ سیاسی دھڑے، بگڑے اشرافیہ میں انہیں عزت، غیرت، وقار اور اخلاقی قدروں سے کوئی سروکار نہیں۔ اقتدار کی ہوس اور اسٹیبلشمنٹ کو دبا میں لاکر اپنی طرف جھکا میں لانا اِن کا ہدف، ووٹ کو عزت، امریکہ کی غلامی سے نجات کے نعرے سراسر دھوکہ ہے۔ صوبہ بھر میں سالہا سال سے مسلط حکمرانوں کی کارکردگی کو حالیہ بارشوں نے بے نقاب کردیا ہے۔ پورے نظام کی بربادی کے ذمہ دار بے حس نااہل ناکام بدعنوان حکمران ٹولے ہیں۔پی ڈی ایم او رپی ٹی آئی کا مشترکہ ایجنڈا پاکستان کو سیکولر، لبرل، لادین اور مغربی مادر پدر آزاد تہذیب کا گڑھ بنانا ہے۔ پاکستان کو بے اصول، مفاد پرست، اندھی جامد تقلید اور زہریلی پولرائزیشن کے دھڑوں تک محدود رکھنا اِن کا مشترکہ ہدف ہے۔ آئین، جمہوری اقدار، پارلیمانی روایات اور اسلامی قوانین کو بے جان کرنا، سود، قرضوں اور کرپشن کی لعنت کو مسلط رکھنے کے لیے عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو واے پی ڈی ایم جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔ اختلاف صرف اقتدار کی کرسی حاصل کرنے کا ہے۔ اگر یہ قیادتیں مخلص ہیں تو انتخابی اصلاحات، آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات، ہر استعماری قوت سے نجات کے لیے قومی ترجیحات پر قومی ڈائیلاگ کریں