بلوچستان کے عوام کو ایرانی پٹرول وڈیزل سوروپے لیٹرفراہم کیاجائے،مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ( ڈیلی گرین گوادر) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکومت ایرانی پٹرول کو قانونی شکل دیکر بلوچستان کے عوام کو ایرانی پٹرول وڈیزل سوروپے لیٹرفراہم کیاجائے ایران سے دیگر خوردنی واشیاء ضروریہ کی تجارت کو آسانی بنایاجائے۔چندبڑے سمگلر،بارڈرزپر اداروں اورر وچیک پوسٹوں پرسیکورٹی فورسز،ایف سی،پولیس،لیویزکورشوت کے طور پر بھاری بھتہ دینے پرسختی سے پابندی لگائی جائیں۔ایرانی پٹرول ڈیزل کا منافع عوام وحکومت کے بجائے رشوت کے طور پر غیر قانونی طریقے سے چند افراد کے جیبوں پرجار ہاہے جو ٹھیک نہیں۔ بدقسمتی اورقانون پر عمل درآمد وانصاف نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان کے عوام کو ایرانی پٹرول وڈیزل پانچ سو گنامہنگی قیمت پر ملتا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کا کاروبار کرنے والے تاجر کو مناسب منافع کے بعد بھی بلوچستان کے عوام کوایرانی پٹرول وڈیزل کی قیمت سو روپے سے زیادہ نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی پٹرول کی قیمت بڑھنے کیساتھ ایرانی پٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں بلاوجہ،سمگلر،سیکورٹری فورسزکی گھٹ جوڑ کی وجہ سے ایرانی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں حکومت ایرانی پٹرولیم مصنوعات،خوردنی ودیگر اشیائے ضروریہ کی تجارت کو قانونی شکل دیکرمناسب ٹیکر لیکر عوام کو ریلیف دے سکتے ہیں۔بلوچستان میں روزگار وتجارت اور زراعت تباہ ہوگئی ہے ہر طرف غربت بے روزگاری عام ہیں ان حالات میں ہمسائیہ ممالک سے تجارتی کے آسان مواقع فراہم کرناحکمرانوں کی ذمہ داری ہے بدقسمی سے ہمارے یہاں حکومت میں بیٹھے ہوئے وزراء حکومت نہیں چلاتے نہ ہی سرحدوں پر تجارت میں آسانی وسہولت فراہم کرناحکومت کا کام معلوم ہوتا ہے۔سرحدوں کے قریب چیک پوسٹوں پر بیٹھے سیکورٹی فورسزواداروں کے اہلکار اور سمگلر ملکر بلوچستان کے سرحدوں پرتجارت چلارہے ہیں جس کا فائدہ نہ عوام کو ہوتا ہے نہ ہی قومی خزانے کو اس کا خاطر خواہ فائدہ ملتا ہے۔بلوچستان کے سرحدی تجارت بلخصوص پٹرولیم مصنوعات کا فائدہ حکومت وعوام کے بجائے چندمخصوص افرادکو مل رہا ہے جو لمحہ فکریہ ہے عوام وسیاسی پارٹیاں ان مظالم کے خلاف ہر فورم پر آوازاُٹھائیں تاکہ کاروباروروزگارکی فراہمی میں آسانی،رشوت وبھتہ کے طور منافع رقم چند افراد کے جیب میں جانے کے بجائے قومی خزانے میں جمع اور عوام کو سہولت کیساتھ سستی معیاری خوردنی اشیاء وپٹرولیم مصنوعات مل سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے