سندھ میں لسانی اور قوم پرستی کے زہریلے تعصبات کو ہوا دی جارہی ہے،حافظ حسین احمد
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے صوبہ سندھ میں لسانی اور قوم پرستی کے زہریلے تعصبات کو ہوا دی جارہی ہے اس مذموم سازش میں کچھ عناصر شعوری اور لاشعوری طور پر آلہ کار بن چکے ہیں۔ وہ ہفتہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں جمعیت علماء اسلام سندھ کے وفد اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سندھ خصوصاًکراچی میں لسانیت اور قوم پرستی کی آڑ میں خونریزی کا کھیل جاری رکھا بڑی مشکل کے بعد حالات کچھ بہتر ہوئے مگر ایک افسوسناک واقعہ اور اس کے آڑ میں ناتجربہ کار اور قومپرست عناصر کے ناعاقبت اندیش بیانات نے جلتی پر پیٹرول کا کام کردیا جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ حافظ حسین احمد نے کہاکہ ماضی میں اس قسم کے دلخراش واقعات کے رونما ہونے کے دوران جمعیت علماء اسلام سمیت سنجیدہ تنظیمیں اور شخصیات حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے مثبت رول ادا کرتے رہے ہیں مگر اب ناتجربہ کار، جذبانی اورحادثاتی رہنما نہ صرف منفی سوچ رکھتے ہیں بلکہ اس کا برملا برچار بھی کیا جارہا ہے جو کشیدگی میں نہ صرف اضافہ کا باعث بن رہا ہے بلکہ لسانی اور قوم پرست عناصر کو بھی اس حوالے سے مزید مشتعل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس تعصباتی آگ کا موثر سدباب نہیں کیا گیا اس کے مذموم اثرات خدانخواستہ پورے ملک بلکہ بیرون ملک جہاں تمام پاکستانی محنت کش شیر و شکر ہوکر ملک کے لیے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ کماتے ہیں بلکہ وہ ان ممالک میں پاکستان کے سفیر کا کردار بھی کررہے ہیں ان کا اس قسم کی خبروں سے متاثر ہونا فطری بات ہے، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ فوری طور پر سنجیدہ رہنما میدان میں نکلیں اور ہر مسجد اور وارڈ کی سطح پر تمام طبقات پر مشتمل ”امن کمیٹیاں“ بنائیں۔