بیلہ،سیلابی ریلے میں پل بہہ جانے کے باعث کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ بند ،گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں

اوتھل(ڈیلی گرین گوادر)لسبیلہ کے قدیمی شہر بیلہ کے قریب ویلپٹ کے علاقے میں مین آرسی دی شاہراہ پر سیلابی ریلے میں پل بہہ جانے سے کراچی سے کوئٹہ اور اندرون بلوچستان جانے اور آنے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔مسافر مشکلات و پریشانی کا شکار۔ڈپٹی کمشنر لسبیلہ،اے ڈی سی فرحان سلیمان رونجھو کی کوششوں سے مین شاہراہ رات گئے تک بحال ہوگئی۔ضلع لسبیلہ کے تمام شہروں میں بارش نے تباہی مچا دی،بارش کا پانی گھروں میں داخل،کئی گاؤں جزیرے کا منظر پیش کرنے لگے۔متعدد گھر اور دیواریں گرنے کی اطلاع،تفصیلات کے مطابق جمعرات کی شب بیلہ کے قریب ویلپٹ کے علاقے میں طوفانی بارش اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلوں میں مین آر سی ڈی قومی شاہراہ پر پل بہہ جانے کے نتیجے میں کراچی سے کوئٹہ اور اندرون بلوچستان جانے اور کراچی اور اندرون پاکستان آنے والی گاڑیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔مسافروں کو رات کے اندھیرے اور بارش کے باعث شدید مشکلات اور اذیت کا سامنا۔ کل سے شروع ہونے والے مون سون کی طوفانی بارشوں نے لسبیلہ میں تباہی مچا دی۔تمام دریا،ندی اور برساتے نالوں میں شدید طغیانی ہے۔اور اوتھل،بیلہ، حب،لاکھڑا میں گزشتہ شام اور رات کو ہونے والی بارش نے تباہی مچا دی۔ کئی نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔جبکہ کئی علاقوں سے کچے مکانات گرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ بیلہ سے آمدہ اطلاعات کے مطابق پورالی ندی میں رات کو آنے والے سیلاب نے بیلہ کے مضافاتی علاقے گوٹھ مریدانی اور کھما مریدانی کی زرعی اراضی اور فصلات کو نقصان پہنچایا۔سیلاب نے کئی ایکڑ زمین کپاس اور بھنڈی کی فصلات کی تباہ کردی۔ زمینی کٹاؤ تیزی مسلسل جاری۔ گاؤں کے مغربی سائیڈ سے گزرنے والی ندیاں درو والا، کھکھراور گاگو کے سیلاب نے بھی کوئی کثر نہیں چھوڑی۔ گاؤں کو چاروں طرف سے پانی نے گھیر کر جزیرہ نما بنا دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے