بلو چستان میں مون سون کی بارشوں سے اب تک 39 قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے ، میرضیاء لانگو

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) مشیر داخلہ وپی ڈی ایم اے بلو چستان میر ضیاء اللہ لانگونے کہا ہے کہ بلو چستان کے مختلف علاقوں میں مون سون کی بارشوں سے اب تک بارشوں کے باعث 39 قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے جبکہ املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، پاک فوج، ایف سی بلوچستان اور تمام حکومتی ادارے کو آرڈینیشن کے ساتھ پی ڈی ایم اے بلوچستان کے ساتھ ہے تاکہ غیر معمولی بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹا جائے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو پی ڈی ایم اے کے دفتر میں قائم مقام اسپیکر سر دار بابر مو سیٰ خیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی، ااس موقع پر ڈی جی پی ڈی ایم اے نصیر خان ناصر سمیت دیگر بھی موجود تھے، انہوں نے کہاکہ آج سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے،انہوں نے کہاکہ صوبائی دارلحکومت کے علاوہ قلعہ سیف اللہ میں بھی بارشوں سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے مشکل حالات میں اپنے لوگوں کو تنہاء نہیں چھوڑینگے،انہوں نے کہاکہ بلو چستان کے مختلف علاقوں میں مون سون کی بارشوں سے اب تک بارشوں کے باعث 39 قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے جبکہ املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، انہوں نے کہاکہ ہم نے عارضی طورپر عوام کو خیمہ وغیر فراہم کر دئے ہیں انشاء اللہ آگے بھی ہم عوام کو ریلیف فراہم کر نے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے، انہوں نے کہا کہ حکومت مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے سا تھ کھڑ ی ہے عوام کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے،انہوں نے کہاکہ حالیہ مون سون کی غیر معمولی بارشوں کے حوالے سے حکومت نے پہلے سے ہی انتظامات کررکھے ہیں تاہم بارشوں کی شدت اور صوبہ کی غیر معمولی زمینی حقائق کے پیش نظر جانی و مالی نقصانات ہوئے، اس موقع پر قائم مقام اسپیکر بلو چستان اسمبلی سر دار بابر موسیٰ خیل نے کہا ہے کہ بلو چستان میں مون سون کی بارشوں سے ہو نے والے نقصانات کا جائزہ لینے اور عوام کو ریلیف فراہم کر نے کے لئے مشیر داخلہ وپی ڈی ایم اے بلو چستان میر ضیاء اللہ لانگواور محکمہ پی ڈی ایم اے کافی حد تک ایکٹیوہیں، انہوں نے کہاکہ مشیر داخلہ اور محکمہ پی ڈی ایم کی کارکر دگی سے کا فی حد تک مطمئن ہوں، انہوں نے کہاکہ عوام کی مشکلات کے حوالے سے پی ڈی ایم اے آفس کا دورہ کیادعا ہے کہ اللہ نقصانات سے سب کومحفوظ رکھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے