جو بلوچستان کا حق ہے وہ اسے ملنا چاہئے بلوچستان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا اب ازالہ ہونا ضروری ہے،شازیہ مری
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ شازیہ مری نے کہا ہے کہ جو بلوچستان کا حق ہے وہ اسے ملنا چاہئے بلوچستان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا اب ازالہ ہونا ضروری ہے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں پاکستان پاورٹی ایلی وئیشن فنڈ کے زیراہتمام منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بسنے والے لوگوں کے احساس محرومی کو ختم کرنے کے لیے بھر پور کاوشیں کی جا رہی ہیں آج میرا کوئٹہ کا دورہ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بلوچستان اپنے محل وقوع کی وجہ سے بہت اہمیت کا حامل خطہ ہے جسکی وجہ سے بہت سی سازشیں بھی یہاں پر ہوئیں اور حالات خراب کرنے کی کوششیں بھی کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان کی اکائیاں مضبوط نہیں ہو گی اس وقت تک مرکز کو مضبوط کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ بلوچستان میں پی پی اے ایف کی جانب سے 84000 مختلف نوعیت کے انفرااسٹرکچر لگائے گئے ہیں۔ جن سے ان محرومیوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ہمیں ایسے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے صوبے کے لوگ خوشحال ہوں اور لوگ ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کا بھی یہی نظریہ تھا کہ غریب اور ضرورت مندوں کی مدد کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 80 لاکھ افراد کی مدد کی جا رہی ہے ہماری کوشش ہے کہ مزید افراد اس سے استفادہ کریں۔انہوں نے بتایا کہ اب تک 25 لاکھ بچوں اور بچیوں میں وظیفہ فراہم کیا گیا ہے۔ اور اب تک بلوچستان میں دو نشوونما سینٹر کام کررہے ہیں اور بہت جلد بلوچستان میں اس طرح کے ہر ضلع میں بینظیر نشوونما سینٹرز بھی قائم کیے جائیں گے۔ اس موقع پرایم این اے روبینہ عرفان،پی پی اے ایف کی چئیرپرسن روشن خورشید بروچہ، چیف آپریٹنگ آفیسر پی پی ایف نادر گل بڑیچ،محترمہ راحیلہ درانی اور بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پروفاقی وزیر نے بلا سود قرضہ جات اسکیم کے تحت ضرورت مند خواتین میں چیک اور معذور خواتین میں ویل چیئر تقسیم کئے۔ بعدازاں وفاقی وزیر شازیہ مری نے بی آئی ایس پی کے ضلعی رجسٹریشن سنٹر کا بھی تفصیلی دورہ کیا اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں خوشحالی کے لیے اقدامات موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ماضی میں ہماری حکومت نے بلوچستان پیکج دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک بد ترین معاشی بحران کا شکار ہوا جس کی وجہ سے ا آج معیشت کی بحالی کے لیے ہمیں مشکل فیصلے لینے پڑ رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود عوام کو ریلیف دینے کے لیے ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ قبل ازیں وفاقی وزیر شازیہ مری نے مقامی ہوٹل میں بلوچستان میں کام کرنے والے مختلف این جی اوز کی جانب سے لگائے گئے مختلف اسٹالوں کا معائنہ بھی کیا اور ان کے کام کو سراہا۔