عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کی درخواست دائر کرنے والا شہری عدالت طلب
کراچی(ڈیلی گرین گوادر) سندھ ہائیکورٹ نے معروف اینکر پرسن و سیاستدان عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم نہ کرانے سے متعلق ورثا کی درخواست پر آئندہ سماعت پر شہری عبد الاحد کو ایک مرتبہ پھر نوٹس جاری کرتے ہوئے پیش ہونے کا حکم دیدیا۔
جسٹس محمد جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو معروف اینکر پرسن عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم رکوانے سے متعلق ورثا کی درخواست پر سماعت ہوئی، جہاں عامر لیاقت کے ورثا اور ان کے وکیل ضیا اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ مجسٹریٹ کے روبرو درخواست دینے والا شہری عبد الاحد غیر حاضر رہا جبکہ پولیس کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرایا گیا۔عدالت نے ایک مرتبہ پھر نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عبد الاحد کو 18 جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
گزشتہ سماعت پر عدالت نے پوسٹ مارٹم سے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم معطل کیا تھا۔عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں عامر لیاقت کی سابقہ بیوی بشریٰ نے کہا کہ ہم آج عدالت میں موجود تھے۔ شہری عبد الاحد آج بھی نہیں آئے، ان کے کیا مقاصد ہیں سمجھ نہیں آرہے۔ افسوس ہے کہ کوئی چلا جاتا ہے اور اس کے گھر والوں کو اس طرح کورٹ کچہری کے چکر لگوائے جارہے ہیں۔
سابقہ اہلیہ نے کہا کہ افسوس انسانیت ہمارے اندر سے ختم ہوگئی ہے، جو لوگ سوشل میڈیا پر ایکٹیو ہوکر خبریں دے رہے ہیں وہ یہاں جج صاحب کے سامنے کیوں پیش نہیں ہوئے۔ دانیہ شاہ کے حوالے سے ہمارے وکیل بات کریں گے۔ عبد الاحد کے لئے پیغام ہے کہ اتنے ایکٹیو وکیل ہیں تو سمجھیں اور عدالت کا وقت اس طرح ضائع نا کیا کریں۔اس موقع ورثا کے وکیل ضیا اعوان ایڈوکیٹ نے بات چیت میں کہا کہ عدالت نے گذشتہ سماعت پر جوڈیشل مجسٹریٹ کے آرڈر معطل کردیئے اور حکم امتناع جاری کیا تھا۔ 29 جون کے لئے سب کو نوٹس دیئے گئے تھے۔