کراچی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج، پولیس اورمظاہرین میں جھڑپیں

کراچی (ڈیلی گرین گوادر)کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے پریشان شہری احتجاج پرمجبور ہوگئے۔پولیس اورمظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش پر شہری سراپا احتجاج ہیں۔ مختلف علاقوں میں مظاہرین اورپولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ ماڑی پور میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ پولیس نے مظاہرین پرلاٹھی چارج کیا اورآنسو گیس کی شلینگ کی۔ متعدد شہریوں کو گرفتاربھی کرلیا گیا۔

بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سےسب سے زیادہ متاثر لیاری اوراس کے اطراف کے علاقوں کے مکین سڑکوں پر نکل آئے اوراحتجاج کیا۔ شہریوں کے احتجاج کے باعث ماڑی پور روڈ، حب ریور روڈ،آرسی ڈی ہائے وے، ایم ٹی خان،مائی کلاچی روڈ اوربوٹ بیسن تک ٹریلر، ٹرک ٹینکر سمیت گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
شہر میں بجلی کے بدترین بحران کے باعث لیاقت آباد، جہانگیر آباد ، ناظم آباد ، پی آئی بی کالونی ، اورنگی ٹاؤن ، کورنگی اللہ والا ٹاؤن ، کورنگی الیاس گوٹھ ، لانڈھی فیوچر موڑ سمیت دیگر علاقوں کے مشتعل رہائشیوں نے سڑکیں بلاک کیں،پتھراؤ کیا اور کے الیکٹرک اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔کراچی میں گذشتہ روز بھی 14 مختلف مقامات پر لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرے کئے گئے تھے۔

ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے بات چیت کے لیے جب تک کے الیکٹرک کا کوئی بڑا افسر نہیں آجاتا اور علاقے کی بجلی بحال نہیں ہوتی اس وقت تک مظٓاہرین کا منتشر ہونا مشکل ہے۔ بجلی کی بندش کے خلاف متعدد علاقوں میں پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ۔ مختلف علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی پر بھی احتجاج کیا گیا ۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر ایک گھنٹے بعد دو گھنٹے کے لیے بجلی بند کر دی جاتی ہے۔ متعدد علاقوں میں 4 سے 6 گھنٹے مسلسل بجلی کی فراہمی معطل رہتی ہے جبکہ بلدیہ اتحاد ٹاؤن ، قائم خانی کالونی ، گلشن غازی اور اطراف کے علاقے ، لائنز ایریا اے بی سینیا لائن اور گلشن ظہور ، نارتھ ناظم آباد نصرت بھٹو کالونی ، کورنگی الیاس گوٹھ ، گلشن عریشہ ، جوہر کمپلیکس ، رضوان سوسائٹی ، ملیر ، اسکیم 33 گارڈن ، برنس روڈ اور سٹی ریلوے کالونی میں رات 11 بجے سے ایک بجے تک اور صبح 4 بجے سے 7 بجے تک اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے جبکہ غیر اعلانیہ بجلی کی بندش کا کوئی ٹائم ہی نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے