واسا ملازمین نے تنخواہیں ادا نہ ہونے پرکام چھوڑاحتجاج کا فیصلہ کرلیا

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)واسا ملازمین نے تنخواہیں ادا نہ ہونے پرکام چھوڑاحتجاج کا فیصلہ کرلیا۔عید الاضحی سے قبل محکمہ واسا کے ملازمین اور ٹیوب ویل اسٹاف کو دو ماہ کی تنخواہیں ادا نہ کی گئیں تو تمام ملازمین کام چھوڑ اور اوزار چھوڑ احتجاج شروع کرکے سریاب پھاٹک زرغون روڈ پر دھرنا دیں گے،اور عید الاضحی کے ایام میں صورتحال کی ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ ہوگی واسا ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے دو ماہ ہونے کو ہیں غریب ملازمین کے بچے و اہل خانہ فاقہ کشی کا شکار، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی کسی کو اجازت نہیں دینگے۔ ان خیالات کاظہار بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدرخان زمان چیئر مین حاجی بشیر احمد سیکرٹری جنرل قاسم خان ڈپٹی سیکرٹری جنرل عبدالمعروف آزادحاجی عبدالعزیز شاہوانی محمد عمر جتک دین محمد محمد حسنی نورالدین بگٹی عابد بٹ عارف خان نچاری ملک وحید کاسی ظفر خان رند منظور احمد حبیب اللہ لانگو فضل محمد یوسفزئی میر زیب شاہوانی حاجی غلام دستگیر اور دیگر مزدور و ملازم رہنماں نے محکمہ واسا کی ایمپلائز یونین کے دفتر میں مشاورت کرتے ہوئے کیا، مزدور رہنماں نے کہا کہ محکمہ واسا اور دیگر اداروں میں ہر ماہ تنخواہوں کے حصول کیلئے سڑکوں پر نکلنا اور احتجاج کرنا معمول بن چکا ہے جبکہ اداروں کے سربراہان اور وزراتنخواہوں کی سمریوں پر سیاست اور ٹال مٹول کی پالیسی اپنا رہے ہیں اس سنگین نااہلی کی وجہ سے آج شدید مہنگائی کے دور میں غریبوں کے گھروں کے چولہے بند ہوگئے ہیں محکمہ واسا میں تین ماہ سے پنشن کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے مزدوروں اور ملازمین کی ایک زبردست تحریک ابھر رہی ہے اور یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ غریب ملازمین و مزدوروں کے بچے اور ریٹائرڈ ملازمین گھروں میں بھوک سے مررہے ہیں کیوں نہ وہ سڑکوں پر نکل کر اپنے جائزحقوق کیلئے احتجاج کی راہ اختیار کریں بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان نے کہا کہ حکومت اور بیورو کریسی کو اپنی روش بدلنا ہوگی تنخواہوں اور پنشن کے فنڈز کس مد میں لگائے گئے غریب ملازمین کا معاشی استحصال کرکے کیوں انہیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جا رہا ہے موجودہ حکمرانوں کی پالیسی کیا ہے انہوں نے کہا کہ جلد از جلد محکمہ واسا اوردیگر اداروں و میونسپل کمیٹیوں کو تنخواہوں اور پنشن کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے