ہمیں مل کر منشیات سے پاک پاکستان کے حصول کے مشن کو آگے بڑھانا ہے، بشریٰ رند

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و سماجی بہبود بشریٰ رند نے کہا ہے کہ منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر ہم منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کو فعال طور پر محدود کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں،ہمیں نوجوانوں کو منشیات کے استعمال کے خطرات سے بچانے اور ان کی صحت اور تندرستی کے تحفظ کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنا چاہیے۔منشیات کے خاتمہ کے عالمی دن کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ عالمی سطح پر، غیر قانونی اسمگلنگ اور منشیات کا استعمال عوام کی حفاظت، صحت اور فلاح و بہبود کے لیے سنگین خطرات کا باعث ہے۔صحت اور انسانی بحران کے وقت منشیات کے استعمال کے خلاف کارروائی کو مضبوط بنانا اور معاشرے کے تمام طبقات پر اس کے اثرات کو کم کرنا ضروری ہے۔غیر قانونی اسمگلنگ اور مجرمانہ نیٹ ورک قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور معاشرے کے تانے بانے کو خراب کرتے ہیں۔ بشریٰ رند نے کہا کہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع اور اسمگلنگ کے راستوں کی قربت غیر قانونی منشیات سے لاحق خطرات میں اضافہ کرتی ہے۔مصنوعی ادویات کی آسانی سے دستیابی عام لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کے لیے خطرات کا باعث بنتی ہے،جو پاکستان کی آبادی کے 60 فیصد سے زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کو منشیات کے استعمال کے خطرات سے بچانے اور ان کی صحت اور تندرستی کے تحفظ کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے غیر قانونی منشیات سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے غیر متزلزل عزم ظاہر کیا ہے اور ہم اس مقصد کے لیے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ میری رائے میں بین الاقوامی تعاون اور رابطہ جان لیوا غیر قانونی منشیات کے پھیلاؤ کو محدود کرنے میں مدد کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق تمام عالمی کنونشنز اور پروٹوکول پر دستخط کر رکھے ہیں اور اس نے منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے معاملے پر تقریباً چالیس ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں،ہم اپنے عالمی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ خاندانوں، معاشرے اور ملک پر منشیات کے استعمال کے سماجی و اقتصادی اثرات بہت زیادہ ہیں،یہ موجودہ صحت کی خدمات پر بھی بوجھ بڑھاتا ہے، جو نہ صرف منشیات پر انحصار کرنے والوں کے علاج سے متعلق ہے بلکہ منشیات سے منسلک بیماریوں جیسے کہ ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس بی اور سی سے بھی متعلق ہے۔انہوں نے کہا کہ میری رائے میں منشیات کے استعمال کو شروع ہونے سے پہلے روکنا محفوظ اور صحت مند قوم کو فروغ دینے کے لیے سب سے زیادہ سرمایہ کاری مؤثراور عام فہم طریقہ ہے۔نوجوان اپنی بھرپور صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے ہر اعتبار سے مستحق ہیں اور یہ حکومت اور معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں ایسا کرنے کا موقع دیں۔انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر ہم منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کو فعال طور پر محدود کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ ہمارے میڈیا اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کا اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے میں بہت بڑا کردار ہے۔ ہمیں مل کر منشیات سے پاک پاکستان کے حصول کے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے