صوبے کے نوجوانوں کی بڑی تعداد منشیات کی لعنت میں مبتلا ہے، نوابزادہ لشکری رئیسانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے نوجوانوں کا منشیات میں مبتلا ہونا لمحہ فکریہ ہے،سازش کے تحت بلوچستان کی آئندہ نسل کی توجہ قومی حقوق کی جدوجہد سے ہٹاکر انہیں منشیات کی لعنت میں مبتلا کیا جارہا ہے تاکہ وہ آئندہ نسلوں کی ترقی وخوشحالی میں اپنا کردار ادا کرنے کی بجائے اپاہج ہوکر زندگی گزاریں۔ یہ بات انہوں نے عالمی یوم انسداد منشیات کے موقع پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہی۔ نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان کو جہاں دیگر سنگین مسائل اور بحرانوں کا سامنا ہے وہاں صوبے کے نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد منشیات کی لعنت میں مبتلا ہے بڑی تعداد میں نوجوانوں کا منشیات کے لعنت میں مبتلا ہونا بلوچستان کے عوام اور سیاسی کارکنوں کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چائیے۔ انہوں نے کہاکہ ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 8 ملین لوگ منشیات کی لعنت میں مبتلا ہیں منشیات کے عادی یہ افراد ہمارے معاشرے، ملک اور صوبے کی معیشت پر بوجھ بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام میں ایک صحت مندانہ معاشرے کی تشکیل اور سماج کو درپیش بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت و قدرت موجود ہے صوبے کے لوگوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اپنے لوگوں کو اس ظلم و جبر کی لعنت سے نجات دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چائیے۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت معاشرہ ہمیں ان لوگوں کی نشاندہی اور مقابلہ کرنا چائیے جو اپنے ذاتی کاروبار کیلئے بلوچستان کی آئندہ نسلوں کو منشیات کی لعنت میں مبتلا کررہے ہیں تاکہ ان کی توجہ قومی حقوق کی جدوجہد سے ہٹائی جائے اور وہ اپنے آئندہ نسلوں کی ترقی وخوشحالی میں کردار ادا کرنے کی بجائے اپاہج ہوکر زندگی گزاریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے