رواں سال کے بجٹ میں خضدار کیلئے ڈھائی ارب روپے کے پراجیکٹس لیکر آنے میں کامیاب ہوگئے ہیں،میریونس عزیز زہری

خضدار(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی کونسل کے ممبر و رکن بلوچستان اسمبلی میریونس عزیز زہری نے خضدار پریس کلب میں پارٹی کے دیگر عہدیدار و کارکنان کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ میں نے اپنی تمام تر کوششوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کی خوشحالی و فلاح وبہبود کے لئے کار آمد جدوجہد کا عملی وحقیقی تصور پیش کردیا ہے جو اہداف میں نے عوام کے اعتماد کی بحالی کے لئے مقرر کیئے تھے اس میں کامیابی حاصل کرکے اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں نبہانے میں سرخر و ہوچکے ہیں ہمارے ساڑھے تین سال توسابق تنگ نظر حکومت نے ضائع کردیئے تھے تاہم اگلے رہ جانے والے ڈیڈھ سال میں وہ کسر پوری کرکے عوام کو خوشحالی و فلاح وبہبود کی صورت میں بہتر نتائج دینے میں کامیاب ہوچکے ہیں اور اس کا برملا انداز میں اظہار کرنے پر میں فخربھی محسوس کرتا ہوں۔ رواں سال کے بجٹ 2022-23میں خضدار کے لئے ڈھائی ارب روپے کے پراجیکٹس لیکر آنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس میں تعلیم صحت مواصلات بجلی پینے کے صاف پانی سمیت دیگربہت سارے اسکیمات شامل ہیں،اسی طرح گزرے چند ہفتوں کے دوران بھی خضدار میں وسیع پیمانے پر ترقیاتی اسکیمات کا جال بچھایا گیا ہے جس میں عوام کی فلاح وبہبود کے مختلف منصوبے شامل ہیں۔رواں سال کے بجٹ میں میڈیکل کالج خضدار کی تعمیر کے لئے ایک ارب روپے سے زائدکا منصوبہ بھی شامل کرلیا گیا ہے اسی طرح کروڑوں روپے کی لاگت سے خضدار میں سائنس کالج کا منصوبہ لیکر آئے ہیں۔شہید سکندر زہری یونیورسٹی خضدار کا ایکٹ بھی بہت جلد اسمبلی سے پاس کرنے اور اس کے لئے وائس چانسلر کی تقرری و کلاسز کاآغاز کیا جائیگا خضدار میں کلچر سینٹر کا منصوبہ بھی شامل ہے خضدار میں 16کروڑ روپے کی لاگت سے کارڈیالوجی ہسپتال بن رہاہے دل کے ہسپتال کے لئے رواں مالی سال میں مذید رقم مختص کیا گیا ہے خضدار میں بجلی کے منصوبوں کے لئے 18کروڑ روپے کی تجویز دی تھی وہ بھی شامل کر لیئے گئے ہیں جس میں ٹرانسفارمر بجلی کے پولز سمیت دیگر عوامی ضرورت کے منصوبے شامل ہونگے اس سے پہلے کروڑ روپے لاگت کے بجلی کے دو فیڈرز بھی منصوبوں میں شامل کر لیئے گئے ہیں جن کا آغاز جلد ہوگا ۔ گوکہ ماضی میں جب جام کمال خان کی حکومت تھی تو اس وقت اپویشن کو دیوار سے لگایا گیا تھا اور اپوزیشن کے حلقوں میں محدود اسکیمات دیئے جارہے تھے تاہم جب جام کمال کے خلاف ان کی اپنی جماعت کے ایم پی ایز کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک لیکر آئی تو اپوزیشن کو بھی موقع ملا اور ہم نے ان کی حکومت گرائی جس کے بعد وہ ناانصافی والا باب کافی حد تک بند ہوگیا اور ہمارے حلقوں کو نظر انداز کرنے والا سلسلہ بھی ختم ہوگیا ہے۔ رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری نے کہاکہ حالیہ چند ہفتوں کے دوران میں نے اپنے حلقے میں قریباً 80سے زائد تعداد میں واٹر سپلائی اسکیمات دیئے ہیں جس میں دور دراز کے علاقے بھی شامل ہیں کہ جہاں لوگوں کو پانی کی قلت اور پانی کے حصول میں مشکلات کا سامنا تھا وہ مشکلات ختم کردیئے گئے ہیں۔رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری کا کہنا تھاکہ میں اس لیئے بھی مطمئن ہوں کہ عوام نے جس مقصد کی خاطر مجھے ووٹ دیکر اسمبلی میں بھیجا تھا اپوزیشن کے بینچوں پر ہوتے ہوئے بھی خضدار میں جس وسیع پیمانے پر ترقیاتی منصوبوں کا حصہ بنالیا ہے اس کی نظیر ماضی کے ادوار میں نہیں ملتی ہے۔ خضدار کے ہر محلہ قصبہ شہری علاقوں اور دیہاتوں میں عوام کی فلاح وبہبود کے اجتماعی منصوبے شامل ہیں۔ رواں سال کے مالی بجٹ میں بھی پانی کے اسکیمات شامل ہیں جس سے قرب و جوار کے اور دور دراز علاقوں کے عوام مستفید ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ پورے حلقے میں سڑکوں کا جال بچھا دیا گیا ہے جس میں خضدار سٹی سے لیکر فیر وزآباد نال گریشہ اور کودہ کوڑاسک تک کے علاقوں کے روڈز کے منصوبے شامل ہیں۔ ابھی میں پریس کانفرنس کررہاہوں اب سے تھوڑی دیر قبل میں نے فیرو زآباد میں 10کروڑ روپے کے لنک روڈ کا افتتاح کرکے آیا ہوں جس پر تعمیر اتی کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خضدار میں اقلیتی کمیونٹی کو بھی ان منصوبوں میں شامل کرلیا گیا ہے ان کے گلی محلوں میں بھی فلاح وبہبود کے منصوبے دیئے گئے ہیں۔ رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری کاکہنا تھاکہ میری سوچ یہی ہے کہ بلا تفریق پورے خضدار کے عوام کی خدمت کرنا ہے اس کے لئے میں نے رنگ و نسل قومیت اور مذہب سے بالاتر ہو کر عوام کے اعتماد کو بحال کرنے اور ان کے مسائل میں کمی لانے کی کوشش کی ہے اور ہمیشہ تنقید کو خندہ پیشانی کے ساتھ قبول کرنے کا عادی رہا ہوں میراحلقہ وسیع و عریض ہے جس حد تک میں نے عوام کی خوشحالی کے لئے کام کیا ہے اس سے تمام مسائل کا احاطہ تو نہیں کیا جاسکتا ہے تاہم اس میں کمی ضرور لائی جاسکتی ہے۔ میر یونس عزیز زہری کا کہنا تھاکہ گزشتہ چار سالوں کے دوران جس حد تک ہماری خواہش تھی کہ عوام کی خوشحالی اور فلاح وبہبود کے لئے کام کرسکیں اس میں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمارے تجاویز کو رد کرتے رہے تاہم اب جب ہمیں اپنے تجاویز دینے اور نتائج اخذ کرنے میں کوئی پریشانی نہیں تو ہم اربوں روپے کے منصوبے لیکر آنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور میری کوشش ہے کہ گزشتہ سالوں کی کمی کو ڈیڈھ سال کے رہ جانے والی مدت میں پورا کرسکیں تو اس میں ماشاء اللہ ہمیں کافی حد تک مجھے کامیابی ملی ہے اور اس کا اظہار نہ صرف میری جماعت کے لوگ بلکہ عام شہری بھی کررہے ہیں عوام کی خواہشات کے مطابق ان کے مسائل حل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بے روزگاری کافی زیادہ ہے جب کہ آسامیاں محدود ہیں اس کے باوجود ہماری کوشش رہی ہے کہ جتنی بھی خالی پوسٹس ہیں ان کو مشہتر کرکے عوام کو میرٹ کی بنیادپر ملازمتیں دی جاسکی اور اس کے لئے بھی ہم نے جدوجہد کی ہے بلوچستان اسمبلی میں آواز بلند کرتے رہے ہیں۔رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری کا کہنا تھاکہ خضدار کے عوام حوصلہ رکھیں انشاء اللہ میں ان کے مسائل میں کافی حد تک کمی لیکر آنے کی کوشش کروں گا بلکہ اس میں کمی بھی لارہاہوں جتنے بھی ترقی کے شعبے ہیں ان سب کا احاطہ کیا گیا ہے اور ہر شعبے کے لئے رقم رکھی گئی ہے شہید سکند ر یونیورسٹی کا فعال ہونا اور میڈیکل کالج کی تعمیر خضدار کے عوام کے لئے کسی بھی خوشخبری سے کم نہیں ہے اور یہ دو خوشخبریاں خضدار کے عوام کو دے رہا ہوں کہ شہید سکند زہری کا ایکٹ بھی بن جائیگا اور اس میں کلاسز کا آغاز بھی ہوگا جب کہ میڈیکل کالج کی عمارت مستقبل بنیادوں پر بنے گا۔ رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری کی جانب سے خضدا رپریس کلب میں کی جانے والی پریس کانفرنس کے دوران جے یوآئی خضدا رکے نائب امیر مولانا محمد اسحاق شاہوانی جے یوآئی خضدا رکے ترجمان مولانا بشیراحمد عثمانی جے یوآئی خضدا رکے ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالصمد قاسمی شاہوانی حافظ عبدالغفور قلندرانی حافظ بلال احمد مردوئی حافظ حمیداللہ مینگل غلام علی بادشاہ رئیس محمد اکبر گنگو محمد عظیم مولانا نصراللہ شاہوانی مولانا محمد اسماعیل شاہوانی حافظ جمیل احمد ابرار محمد یونس موسیانی حافظ عبدالباسط شاہوانی سعداللہ شاہوانی مولانا جلیل احمد مردوئی و دیگر کارکنان کی کثیر تعدادموجو دتھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے