کوہلو ، بارشوں اورسیلاب سے زمینداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان
کوہلو(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کے دیگر اضلا ع کی طرح ضلع کوہلو میں بھی حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال نے تباہی مچا دی۔ ضلع کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں اورژالہ باری سے کپاس،مرچ،ٹماٹر،سمیت دیگر فصلیں شدید متاثر ہوئی ہیں ضلع کے مختلف علاقوں لاسے زئی،ماوند،کنل،منجھرا،نساؤ،گرسنی،سنجاڑ،ملک زئی سمیت مختلف علاقوں میں ژالہ باری،بارش،ندی نالوں کا پانی فصلوں میں داخلے ہونے سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جس سے زمینداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے کوہلو کے شعبہ زراعت سے منسلک مختلف افراد نے خبررساں ادارے کے نمائندے کو بتایا کہ حالیہ بارشوں اور ژالہ باری سے انہیں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے کیونکہ کپاس،مرچ،ٹماٹر،کدو سمیت دیگر کھڑی فصلیں ژالہ باری اور بارشوں کا سیلابی پانی داخل ہونے سے تباہ ہوگئے ہیں جس سے زمیندار وں کے سال بھر کا محنت پانی میں بہہ گیا ہے تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی سروے اور فصلوں کا جائزہ نہیں لیا گیا ہے کہ جس سے نقصانات کا جائزہ لیکر ازالہ کیا جاتا بلکہ کئی زمینداروں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اب تک 2019کے سیلاب میں متاثرہ فصلوں کا معاوضہ بھی نہیں مل سکا ہے جس سے ہمارے بچوں کا مستقل داؤ پر لگ گیا ہے کیونکہ آج کے اس مہنگائی اور کھاد و زرعی ادویات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے کی وجہ سے زمیندار بامشکل سال بھر ان فصلوں پر اپنے بچوں کا گزار بسر کرتے ہیں اور یہی ان کی سب کچھ ہیں مگر بدقسمتی سے یہاں زمینداروں کا کوئی امداد تو دور متاثر علاقوں میں سروے ہی نہیں کیا جارہا ہے ہر سال سنتے ہیں کہ محکمہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے امداد فراہم کی جاتی ہے مگر آج تک امداد متاثرہ لوگوں تک نہیں پہنچ پایا ہے جس سے متاثرہ افراد شدید ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ کوہلو میں زیادہ تر لوگوں کا گزار بسرشعبہ زراعت سے منسلک ہے جس سے لوگ اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں مگر اب ایک سال تک تمام محنت ضائع ہوگئی ہے اور ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے جس کا ازالہ کرنا حکومت کا اولین فرض ہے ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو،ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے،صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری ژالہ باری،بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ زمینداروں اور لوگوں کا زالہ کیا جائے۔