قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس؛ شرکا کو کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات پربریفنگ

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم آفس میں 3 گھنٹے جاری رہنے کے بعد ختم ہوگیا جس میں شرکا کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی۔قومی سلامتی کے معاملے پرسیکورٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت شروع ہوا جس میں اجلاس میں عسکری قیادت، پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان ، وفاقی وزرا اوردیگرحکام شریک ہوئے۔

قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی جانب سے ملکی سلامتی کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو ملک کی داخلی اور خارجہ سطح پر لاحق خطرات اور ان کے تدارک کے لئے قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیاگیا۔

اجلاس کے شرکا کو ٹی ٹی پی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو اس تمام پس منظر سے باخبر کیا گیا جس میں بات چیت کا یہ سلسلہ شروع ہوا اور اس دوران ہونے والے ادوار پر بریفنگ دی گئی۔ اجلا س کو بتایاگیا کہ افغانستان کی حکومت کی سہولت کاری سے ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری ہے جس میں حکومتی قیادت میں سول اور فوجی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی نمائندگی کرتے ہوئے آئین پاکستان کے دائرے میں بات چیت کررہی ہے۔

جس پر حتمی فیصلہ آئین پاکستان کی روشنی میں پارلیمنٹ کی منظوری، مستقبل کے لئے فراہم کردہ راہنمائی اور اتفاق رائے سے کیاجائے گا۔اجلاس کو پاکستان افغانستان سرحد پر انتظامی امور کے بارے میں آگاہ کیاگیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن واستحکام کے لئے نہایت ذمہ دارانہ اور مثبت کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے لئے اپنا تعمیری کردار جاری رکھے گا۔ اس امید کا اظہار کیا گیا کہ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اجلاس میں قرار دیا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کو دنیا نے تسلیم کیا۔ پاکستانی قوم اور افواج پاکستان کی بے مثال قربانیوں کی بدولت ملک بھر میں ریاستی عمل داری ، امن کی بحالی اور معمول کی زندگی کی واپسی کو یقینی بنایاگیا ہے، پاکستان کے کسی حصے میں بھی منظم دہشت گردی کا کوئی ڈھانچہ باقی نہیں رہا۔بعدازاں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نےقومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق بتایا کہ اجلاس میں شرکا کو جامع اندازمیں بریفنگ دی گئی اور ارکان پارلیمنٹ کو اعتمادمیں لینے کیلئے ان کیمرہ سیشن بھی بلایا جائے گا۔

علاوہ ازیں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوٹرن کے ماہر عمران خان سے پوچھا جائے کہ سازش کا بیانیہ کہاں ہے؟ چند روز سے عمران خان نیب ترامیم پر بات کررہےہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب کے 90روز کے ریمانڈ کا فائدہ آپ کے لوگوں کو ہوگا، 90روز کے ریمانڈ کا فائدہ عثمان بزدار اور فرح خان کو ہوگا، اب چیئرمین پی ٹی آئی خرم دستگیر کے بیان کو لے کر گفتگو کر رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے