عدالت عالیہ بلوچستان کے حکم پرعمل درآمد کرنے والے کرش پلانٹس کی بحالی کوجلد ممکن بنایا جائے گا، سہیل الرحمن بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) عدالت عالیہ بلوچستان کے حکم پر این او سی رکھنے والے اور حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے والے کرش پلانٹس کی بحالی کو جلد ممکن بنایا جائے گا جبکہ محکمہ جنگلات اپنی اراضی کی ریکارڈ کو درست کرکے باقاعدہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے اعلامیہ جاری کیا جائے تاکہ محکمہ جنگلات کی اراضی کی نشاندہی اور مستقبل میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے تمام متعلقہ محکمے کرش پلانٹس کی بحالی کے حوالے سے اسٹیڈی رپورٹ بنا کر ایک ہفتے کے اندر اندر جمع کرائیں ان خیالات کا اظہار کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ نے عدالت عالیہ کے حکم پر کرش پلانٹ کی بحالی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن یاسر بازئی، اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ بابر خان بڑیچ، ایڈیشنل سیکرٹری ماحولیات شیخ نصیر اللہ، ڈائریکٹر معدنیات غفار ناصر، ڈپٹی کنزرویٹر جنگلات مسکین شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر بی پی اے سعادت علی کے علاوہ متعلقہ محکموں کے افسران اور کرش پلانٹس کے مالکان بھی موجود تھے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عدالت عالیہ کے حکم پر بغیر این او سی والے کرش پلانٹس پر مکمل پابندی ہے جبکہ این او سی رکھنے والے کرش پلانٹس کو جلد کھول دیئے جائیں گے اس کے لیے محکمہ معدنیات و معدنی وسائل اور محکمہ ماحولیات کے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ کرش پلانٹس کی بحالی کے حوالے سے ٹی آر اوز بنائیں اور ایک ہفتے کے اندر اندر جامع رپورٹ پیش کریں تاکہ اگلی میٹنگ میں متعلقہ رپورٹ ایڈوکیٹ جنرل اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز کے سامنے پیش کیا جاسکے اور کرش پلانٹس کی بحالی سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جاسکے کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے ضلعی انتظامیہ کو بھی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارک ھزارگنجی محکمہ جنگلات کی زمین پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کر کے اراضی کو جلد از جلد وارگزار کرائیں۔