بے نظیر کے قتل میں جنرل مشرف کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے، راﺅ انوار
کراچی (ڈیلی گرین گوادر) سندھ پولیس کے افسر راﺅ انوار نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کی جے آئی ٹی پر دستخط کیلئے مجبور کیا گیا۔ راو انوار نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے بینظیر بھٹو کے قتل پر جے آئی ٹی رپورٹ پر دستخط اس لیے کیے کہ ان پر اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک کا دباو تھا کہ قتل میں جنرل مشرف کو ملوث کیا جائے۔ بے نظیر کے قتل میں جنرل مشرف کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے۔ بے نظیر بھٹو کے قتل کا ماسٹر مائند بیت اللہ محسود تھا۔ میں نے جے آئی ٹی پر دستخط سے انکار اس لیے کیا کہ میں مشرف کا بیان لیے بغیر اس پر دستخط نہیں کرسکتا تھا، میں نے یہ بات رحمان ملک کو بتائی تھی۔ مجھے نہیں پتا میرا نام کیوں شامل کیا تھا۔ اس واقعے میں مجھے بہت سے شکوک و شبہات تھے۔ بے نظیر بھٹو کے دو بلیک بیری تھے، وہ تین سال تک ہینڈ اوور نہیں کیے گئے۔ کیس کی تحقیقات صحیح انداز میں نہیں چلائی گئی۔ 18 اکتوبر کے واقعے میں سید محفوظ کررہے تھے وہ اس میں ملوث تھا۔ تحقیقات کو صحیح معنوں میں آگے نہیں بڑھایا، کچھ چیزوں کو چھپایا گیا۔ بے نظیر کی شہادت کی تحقیقات صحیح چلائی جاتی تو ملزمان کو پکڑا جاسکتا تھا۔