بلوچستان سے رواں سال 73خاندانوں سے 393افغان مہاجرین رضاکارانہ طور پر افغانستا ن واپس جاچکے ہیں،یو این ایچ سی آر کوئٹہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کوئٹہ کے سربراہ ارون پولیکر نے کہا ہے کہ بلوچستان سے رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اب تک 73خاندانوں سے 393افغان مہاجرین رضاکارانہ طور پر افغانستا ن واپس جاچکے ہیں، صوبے میں اس وقت 10مہاجرکیمپوں میں 3لاکھ 30ہزار مہاجرین آباد ہیں 35اسکولوں میں 20ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں جبکہ صوبے کی تین جامعات میں 86مہاجر طلباء زیر تعلیم ہیں،20جون کو مہاجرین کا عالمی دن منایا جائیگا۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو اپنے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ارون پولیکر نے کہا کہ مہاجرین بھی ہماری ہی طرح کے ہی انسان ہوتے ہیں مگر اپنا سب کچھ کھو چکے ہوتے ہیں وہ عزت،آزادی اور سلامتی کے ساتھ زندگی گزارنے کے لیے سرحد پار کرتے ہیں مہاجرین کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ اُن کے ساتھ عزت اور نرمی کا سلوک کیا جائے اور اُنہیں زندگی میں تحفظ کا احساس میسر ہو۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کا عالمی دِن ایک بین الاقوامی دن ہے جو ہر سال 20جون کو منایا جاتا ہے جس میں اُن لوگوں کے حوصلوں اور ہمت کو خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے جو کہ خطرات اور تنازعات سے اپنی جان بچانے کے لیے اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مہاجرین کی میزبانی کی چالیس سال سے زیادہ کی تاریخ رکھتا ہے اور اس وقت عالمی سطح پر مہاجرین کی میزبانی کرنے والے چوتھے بڑے ملک کے طور پر پہچانا جاتا ہے آج، 1.3ملین سے زیادہ مہاجرین پاکستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں جن میں سے 3لاکھ 30ہزار افراد بلوچستان کے 10مختلف کیمپس میں آباد ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مہمان نوازی کو سراہنے ملک کے بوجھ کو کم کرنے کیے لیے، 2009 سے یو این ایچ سی آر نے اپنے RAHAپروگرام کے تحت 220ملین امریکی ڈالرز کے 4,260منصوبوں پر عمل درآمد کیا جس سے تقریباً 12.4ملین افراد مستفید ہوئے جن میں سے 15فیصد افغان مہاجرین ہیں۔ RAHA کے یہ منصوبے پانچ اہم شعبوں کو ترجیح دیتے ہیں جن میں تعلیم، صحت، معاش، پانی اور ماحول شامل ہیں۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ 2014سے2021تک یواین ایچ سی آر نے تقریباً 4000افغان مہاجرین اور پاکستانیوں کو بلوچستان میں حکومت کی جانب سے تصدیق ہنر مندی کی تربیت فراہم کیں جو موجودہ رجحان کے مطابق اُن کے معاش کے لیے مفید ثابت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں، یو این ایچ سی آر بلوچستان کے دس مہاجرین کے علاقوں میں 35سکولوں میں 20,000 بچوں کو مفت تعلیم فراہم کر رہا ہے۔اعلی تعلیم کے حوالے سے، یو این ایچ سی آر اس سال DAFIوظیفہ پروگرام کے تحت 86مہاجر طلبا ء کی مدد کر رہاہے۔ اس کے علاوہ، یو این ایچ سی آر بلوچستان کے کلیدی اعلی اداروں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے تاکہ مہاجرین طلباء کی اعلی تعلیم تک رسائی کو بڑھایا جا سکے اور مہاجرین کے حقوق پر بات چیت کو بھی تقویت دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ 2021میں افغانستان میں حالات کی خرابی کی وجہ سے جبری نقل مکانی ہوئی جس کی وجہ سے مہاجرین کے رابطہ کاری کے ماڈل کو فعال کرنے اور ہمسایہ ممالک میں ایمرجنسی کی تیاریوں میں تیز رفتاری کی ضرورت تھی جس کے لیے اگست 2021میں یو این ایچ سی آ ر کی قیادت میں مہاجرین کے لیے رسپانس پلان RRP (Refugee Response Plan)تیار کیا گیا اپنے پاٹنرز سے مل کر اس پلان کو بنانے کا مقصد حکومت پاکستان کی مناسب تیاری اور جوابی اقدامات کے سلسلے میں مدد کرنا تھا۔ RRPکے تحت، Pakistan Refugee Consultative Forum (PRCF) (پاکستان مہاجرین مشاورتی فورم)قائم کیا گیا۔ جس کی کی سربراہی یو این ایچ سی آر اور کمشنریٹ افغان مہاجرین (CAR) نے کی تھی تاکہ اس سلسلے میں صوبائی اور قومی سطح پر مختلف شُعبوں میں ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ2021میں اگرچہ کورونا وائرس کے باعث نقل مکانی کم تھی تاہم اس کے باوجود رضاکارانہ طور پر چمن کے راستے 111خاندانوں پر مشتمل 437افراد افغانستا ن واپس گئے جبکہ امسال سال یکم جنوری سے 16جون تک 73خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 393افغان باشندے افغانستان واپس جا چکے ہیں اروِن پولیکر نے اس سال مہاجرین کاعالمی دن جو بھی، جہاں بھی، جب بھی کے عنوان سے منسوب کیا گیا ہے اس دن یو این ایچ سی آر اپنے عزم کا پھر سے اعادہ کرتا ہے کہ جو بھی ہو، جہا ں سے بھی ہو اور جب بھی اپنا گھر مجبوراً چھوڑنے پر مجبور ہو، ہم اس کی تکالیف کو انسانی امداداور معاونت کے ذریعے کم کرنے کے لیے اور مہاجرین کے پائیدار حل کے لیے اپنی کوششوں کو مزید تیز کریں گے۔