ژوب،آوارہ اور باولے کتوں کے کاٹنے سے چار افراد زخمی

ژوب(ڈیلی گرین گوادر) ژوب شہر میں آوارہ اور باولے کتوں کے کاٹنے سے چار افراد زخمی شہر میں اوارہ اور باولے کتے کی برمار سے شہری زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی جوکہ میونسپل کمیٹی کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے تفصیلات کے مطابق شہر میں اوارہ باولے کتے کے کاٹنے سے چارافراد زخمی سول ہسپتال میں ایک اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ باولے کتے کاٹنے سے چار افراد زخمی اور روزانہ کی بنیاد پر کتے کاٹنے کے دو تین کیسسز سامنے اتے ہیں متاثرہ مریض کو مفت انجکشن لگا کر رخصت کرتے ہیں اگر تدارک نہ کیا گیا تو کتے کاٹنے کے مریضوں میں اضافہ اور انجکشن کم ہونگے ڑوب کے عوامی وسماجی حلقوں نے کہا ہے کہ ڑوب میں اوارہ اور باولے کتے کی برمار سے شہریوں کی زندگی محال حکومت بے بس نظر اتی بینااہل میونسپل کمیٹی کی غفلتِ اور عدم توجہی کے باعث آوارہ کتوں نے شہریوں کی زندگی کو اجیرن بنادی ژوب شہر میں آوارہ کتوں کی بے تحاشہ اضافہ سے عوام اذیت میں مبتلا رات کے وقت اپنے گھروں سے نکلنا اور بازار سے گھرجانا محال ہوگیا ہے اس اہم مسلے پر نہ ہی سابقہ دورحکومت نے کوئی خاص توجہ دی ہے اور نہ ہی ضلعی انتظامیہ نے کوئی ٹھوس قدم اٹھا یا ہیکئی سالوں سے آوارہ کتوں کو تلف کرنے کیلئے محکمہ میونسپل کمیٹی نے کتا مار مہم شروع نہیں کیاہے اگر شروع کیا ہے وہ بھی چند علاقوں تک محدود رہا سوشل میڈیا پرچند کتوں کا فوٹو سیشن کرایا گیا حکومت کی جانب ڈاگ شوٹر ملازم کواس حوالے سے تنخواہ دے رہی ہے ہر سال باولے کتوں کے کاٹنے سے کئی لوگ متاثر ہوئے ہیں جو حکومت کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے دن کے وقت آوارہ کتے محلے گلیوں اور شہر کے مضافات قبرستان اور صحراء میں ارام کرنے کیلئے چھپ جاتے ہیں رات کے وقت ایک جنگ بردار لشکر کی طرح شہر کی طرف رخ کرتے ہیں جس سے عوام کو اپنیگھروں کو اناجانا خطرے سے خالی نہیں انہوں نے حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ژوب شہر کے مختلف علاقے خروٹ آباد،اسلامیار ناصر آباد گنج محلہ بابو محلہ کاکڑ ٹاؤن نیو ابادی اپوزئی قبرستان میں آوارہ کتوں کی بے تحاشہ اضافہ اور میونسپل کمیٹی کی عدم توجہی کا سختی سے نوٹس لیں ژوب شہر میں آوارہ کتوں کو تلف کرنے کیلئے کتا مار شروع کی جائے اور عوام کو آوارہ کتوں سے مکمل نجات دلائی جائے بصورتِ دیگر عوام سڑکوں پر سخت احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے