معاشی ترقی کیلئے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے،سردار یعقوب خان ناصر
لورالائی(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر مرکزی نائب صدر سابق وفاقی وزیر ریلوے سردار محمد یعقوب خان ناصر نے کہا کہ میں وفاقی بجٹ 2022-23 کو بزنس کمیونٹی سرکاری ملازمین زرعی شعبے اور عوام کیلئے اچھا اور بہترین بجٹ قرار دیتا ہوں مشکل حالات میں اس سے بہتر بجٹ پیش کرنا ناممکن ہے، یہ بات انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ بجٹ کا حجم نو ہزار پانچ سو ارب ہے بجٹ میں مجموعی طور پر عوام تاجر برادری اور سرکاری کو ہر شعبے میں رعائت اور چھوٹ دی گئی زرعی مشینری پر ٹیکس ختم کرنے سے زراعت کے شعبے کو ترقی و فروغ ملیگا جبکہ سرکاری ملازمین کو 15 فیصد اور پنشنرز کو پانچ فیصد الاونس دیا گیا جس سے وہ موجودہ مہنگائی کا کسی حد تک مقابلہ کر سکیں گے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں پہلہ مرتبہ اشرفیہ اور مراعات یافتہ طبقے پر ٹیکسز لگائے گئے عوام نے ہمیشہ ملک کیلئے قربانی دی ہے اب سرمایہ دار اور جاگیردار طبقے پر بوجھ ڈالا گیا انھیں قربانی ملک اور قوم کیلئے دینی ہوگی انہوں نے کہا کہ اگر چہ یہ خسارے کا بجٹ ہے لیکن حکومت کی کوشش ہے کہ ملک کا معاشی پہیہ چلتا رہے ہمیں خوشی ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے بچ گیا انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے ملک کو معاشی طور پر کنگال اور تباہ کر دیا تھا اور یہ خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ پاکستان کہی سری لنکا نہ بن جائے لیکن وزیر اعظم کے ویژن اور انتھک محنت سے ہم ملک کو معاشی تباہی و بر بادی سے بچانے میں کامیاب ہوگئے عمران خان نے بے وقت پیٹرولیم مصنو عات پر سبسڈی دی جس سے ملک کے خزانے پر جو بوجھ ڈالا گیا وہ آج ہماری حکومت برداشت کر رہی ہے اتحادی انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی پر گیارہ سو ارب سبسڈی دی جبکہ گیس پر چار سو ارب سبسڈی دی ہماری معاشی حالت کمزور ہے جو کہ اتنا بوجھ ہر گز نہیں اٹھا سکتی بہر حال مشکل صورتحال کم وقت میں ٹھیک ہو جائیگی اگر حکومت کی نیت ٹھیک ہو الحمد اللہ وزیر اعظم کی نیت بھی ٹھیک ہے اور انکے وژن ملک کو تمام بحرانوں سے نکالنے میں کامیاب ہوجائیگی انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کیلئے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے اسکے بغیر ترقی ناممکن ہے انہوں نے کہا کہ میں دو ہزار بائیس اور تیئس کے عوامی بجٹ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پوری کابینہ اور اتحادی جماعتوں کے قائدین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوں نے اراکین اسمبلی اور سینٹ سے امید ظاہر کی کہ وہ جلد مقررہ وقت میں بجٹ کی حتمی منظوری دیدینگے۔