میڈیا کو خدا کا واسطہ عمران خان کو کم دکھائے،مریم نواز
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ میڈیا کو خدا کا واسطہ عمران خان کو کم دکھائے۔مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ آج کل زیر بحث ہے، عمران خان کہتے ہیں ان کی حکومت میں اضافی بجلی پیدا ہوئی تو کہاں ہے اضافی بجلی اور لوڈ شیڈنگ کیوں ہورہی ہے ، نواز شریف نے اپنے دور میں مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی کے کارخانے چلائے تھے، عمران خان نے وہ کارخانے ہی بند کردیے، اب دوبارہ عمران خان کی نااہلی کی وجہ سے بند ہونے والے کارخانے آج چلائے جارہے ہیں، جس کے نتیجے میں پانچ ہزار میگاواٹ بجلی جلد سسٹم میں آجائے گی۔
مریم نواز نے کہا کہ ہم مشکل حالات پر رو نہیں رہے بلکہ بہتر کرنے کی پلاننگ کررہے ہیں، میڈیا معاملے کو سمجھے اور اس پر تنقید کرے جس نے معاملات خراب کیے، شیخ رشید نے بھی بارودی سرنگوں کا اعتراف کیا ہے، عمران کی اتحادی جماعت کے لوگ تسلیم کررہے ہیں، اس کی نااہلی کیوجہ سے ملکی معیشت آئی سی یو میں پہنچ گئی اور ملک اندھیروں میں ڈوب گیا۔
انہوں نے کہا کہ چار مہینے سے شیخ رشید کو علم تھا کہ عمران خان جارہے ہیں، پھر وہ غیرملکی خط اور سازش جھوٹ ثابت ہوئے، اس کے باوجود عوام کو نفرت کی آگ میں جھونک دیا گیا، آپ کے اپنے لوگ تسلیم کرتے کہ عمران خان ہماری سنتے نہیں، پی ٹی آئی کےسینئر رہنما کہہ رہے ہیں عمران خان پاگل ہیں ، تو پھر اسے ملک میں ہر جگہ فتنہ و فساد مچانے کی اجازت کیوں دی ہوئی ہے، میڈیا کو خدا کا واسطہ ہے کہ اس پاگل شخص کو جو ملک میں آگ لگانے پر تلا ہے اسے دکھانا کم کریں، اس پر بحث نہ کرائیں بلکہ عوامی مسائل پر گفتگو کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بنی گالہ کو منی گالہ کہنا بے جا نہ ہوگا، اس نے صوبہ پنجاب کو فرح گوگی اور پیر صاحبہ کے حوالے کیا، لوگوں کو معلوم ہوگیا کہ پیسہ دو اور کام کراؤ ، ایک تالا کھلوانے کے لیے 5 قیراط کا ہیرا مانگا گیا، فرح کہہ رہی ہیں فرسٹ لیڈی ہیں کچھ تو خیال کرو 3 نہیں 5 قیراط کا ہیرا دو، پانچ کیرٹ کی انگوٹھی اپنے پیسوں سے لونگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوشش ہے ہم اپنی مدت مکمل کریں، دھونس اور جتھوں سے حکومت نہیں گرائی جاسکتی، عمران خان کی دھمکی کے بعد ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا، رانا ثنا اللہ عمران خان کی راہ تک رہے ہیں، آج بھی انقلاب نے ضمانت کرالی، اب سپریم کورٹ کو دیکھ رہا ہے، اداروں کو گندی سیاست میں گھسیٹنا نہیں چاہیے۔