مکران میں بہت خون بہایا گیا ہے اب لوگوں کے کندھوں پرمذید لاشیں اٹھانے کی سکت نہیں، مولانا ہدایت الرحمن

پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) پنجگور شہید دادجان کی رہائش گاہ پر حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے کفایت اللہ بلوچ اور شہیددادجان کے لواحقین بھائی سجاد عنایت اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مکران میں بہت خون بہایا گیا ہے اب لوگوں کے کندھوں پر مذید لاشیں اٹھانے کی سکت نہیں ہے ہمیں مستقبل کے لئے سخت فیصلے کرنا ہونگے قاتل منشیات فروش اور مسلح جہتوں کو باقاعدہ سرکاری پروٹوکول حاصل ہے بلوچستان میں امن ایف سی کی واپسی پر ممکن ہے غریب بلوچستان کے سالانہ بجٹ سے 70 ارب روپے ایف سی کو امن وامان کی بحالی کے نام پر ملتا ہے کسی شخص کو لاپتہ کرنا شرعاً اور قانوناً ناجائز ہے تین لاکھ کی آبادی کو دو سو بندوں نے یرغمال بنا رکھا ہے قاتلوں منشیات فروشوں کے خلاف فیصلہ کن احتجاج کی ضرورت ہے پنڈی کا بندہ ہم سے پوچھتا ہے کہ کہاں سے آئے ہو ظلم کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے دادجان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر گوادر پورٹ کو بھی بند کرسکتے ہیں انتظامیہ پولیس ایک ہفتے کی الٹی میٹم کا احترام کرکے معاہدے کی پاسداری کریں اور قاتلوں کو گرفتار کرکے انصاف کے تقاضے پورے کیئے جائیں انہوں نے کہا کہ دادجان بلوچ کو رمضان المبارک میں ناحق شہید کیاگیااور اس دوران تمام جماعتوں نے تحریک میں ساتھ دیا اور اس مسلے پر پر امن احتجاج کرتے رہے ڈی سی افس سی پیک پر پرامن دھرنا دیا گیا کمشنرمکران کی یقین دہانی پر ہم نے احتجاج ایک ہفتے کے لیے موخر کردیا اوراب اس ڈیڈ لائن کو 8 دن گزرچکے ہیں مگرتاحال شہید دادجان کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے دادجان کے قاتل دن کی روشنی میں مسلح ہوکر علاقے میں گھوم رہے ہیں قاتلوں کی عدم گرفتاری پر دوبارہ احتجاج شروع کردیں گے مسلح جہتوں کے ہاتھوں شہری یرغمال ہیں مسلح جہتوں کو باقاعدہ سرکاری سرپرستی حاصل ہے جن کا مقصد عوام کو خوفزدہ کرنا ہے پنجگور ہمارا گھر ہے اس کا امن برباد کرنے نہیں دینگے انہوں نے کہا، کہ قاتلوں اور جرائم پیشہ افراد کو کھلی چھوٹ حاصل ہے نامعلوم کا ڈرامہ رچاکر قاتلوں کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے لوگوں کے کھیتوں کوبھی اگ لگایا جارہا ہے یہ فری پلان منصوبے کا حصہ ہیں تاکہ لوگوں کوتھکا کر مجبور کیا جائے کہ وہ مظالم پر چھپ رہیں پنجگور میں امن مسلح جہتوں کی غیر مسلح ہونے میں مشروط ہے پنجگور بلوچستان کا وہ حصہ ہے جہاں ایک ماہ کے دوران تیس افراد قتل ہوئے ریاست کی طرف سے نوجوانوں کے قتل پر خاموشی ہے ریاست عوام کو انصاف دلانے میں عدم توجہی سے کام لے رہا ہے مسلح جہتوں کی پشت پناہی طاقت ور قوت کررہا ہے جب تک ایف سی صوبے میں موجود ہے بہتری کی امید نہیں کی جاسکتی ہے ڈیتھ اسکواڈ مسلح جہتوں منشیات فروشوں کے سرپر طاقتور قوت کا ہاتھ ہے اور وہ اس کی پناہ میں ہے کب تک ہم لاشیں اٹھاتے پھریں گے ہم میں مذید کتنی لاشیں اٹھانے کی قوت ہے ہمیں اب انتظار کرنے کی بجائے فیصلہ کن احتجاج کی طرف جانا ہوگا جب تک ہم ایک مشترکہ فیصلہ کی طرف نہیں جائیں گیموجودہ سسٹم میں ہمیں انصاف نہیں ملے گا ہم سب کو ایک اواز ہوکر نکلنا ہوگا تاکہ ہماری آئندہ نسلیں قاتلوں سے محفوظ رہیں انہوں نے کہا کہ سرکار جب عوام کی حفاظت نہیں کرسکتا تو صاف بتادے عوام خود اپنی حفاظت کریں گے سکورٹی اداروں کا کام صرف یہ نہیں ہے کہ وہ لوگوں سے پوچھیں کہ کدھرسے آرہے ہو کدھر جارہے ہو پنجاب میں کتے کی گمشدگی پر بریکنگ نیوز اور فوری ایکشن ہوتا ہیمگرہمارے لاشوں پر بھی ایکشن نہیں لیا جاتا انہوں نے کہا کہ دادجان بلوچ کے قاتل گرفتار نہ ہونے کی صورت میں گوادر سی پورٹ بھی بند کریں گے اس موقع پر انجمن تاجران کمیٹی کے صدر حاجی خلیل احمد دہانی بی این پی عوامی کے ضلعی فنانس سیکرٹری میر سلیمان سدوزئی حق دو تحریک پنجگور کے ترجمان ملا فرہاد، زبیر ایوب جمعیت علمائے اسلام کے عادل ارباب پیپلزپارٹی مکران جنرل سکریٹری آغا شاہ حسین مسلم لیگ ن کے ڈویژنل جنرل سکریٹری اشرف ساگر جماعت اسلامی کے ضلعی جنرل سکریٹری حافظ سراج احمد بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے