سندھ ہائیکورٹ،دعا زہرہ کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) سندھ ہائی کورٹ نے اپنی مرضی سے شادی کرنے والی دعا زہرہ کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دیدی۔سندھ ہائی کورٹ میں دعا زہرہ کے اغوا سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے دعا زہرہ کی بازیابی کی درخواست نمٹا دی اور لڑکی کو لاہور ہائی کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے دعا زہرہ کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے شوہر ظہیر احمد کے خلاف مقدمے میں پیش رفت کے بعد چالان جمع کرانے کی ہدایت بھی کی۔عدالت نے کہا کہ دعا کے بیان حلفی کی روشنی میں عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ تمام شواہد کی روشنی میں اغواء کا مقدمہ نہیں بنتا۔

سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرہ اور والدین کی ملاقات ہوئی جس میں 10 منٹ کی ملاقات میں دعا زہرہ نے ایک لفظ بھی نہیں بولا۔عدالتی ذرائع کے مطابق دعا نے دوران ملاقات ماں باپ، بہن یا خالہ کسی کو نہیں دیکھا، دعازہرہ تمام وقت کرسی پر سر جھکائے بیٹھی رہی، ماں نے دعا کو گلے لگایا لیکن دعا نے ماں سے کوئی بات نہیں کی۔

ماں نے دوران ملاقات دعا کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ بیٹا آپ ہمارے ساتھ چلو ہم تمہاری عزت سے شادی کرینگے، بیٹا آپ جیسے کہو گے ہم کریں گے ہمارے ساتھ چلو، ہم آپ کی دو یا چھ ماہ میں شادی کرادیں گے ہماری بات مان لو۔ملاقات کے بعد کمرہ عدالت سے باہر آکر والدہ نے دعوی کیا کہ میری بچی نے کہا ممی میں گھر چلنا چاہتی ہوں، میری بچی کو زبردستی یہاں سے لے گئے ہیں اس دوران دعا زہرا کی والدہ روتے ہوئے بیہوش ہوگئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے