تحفظ ناموس رسالت ہر مسلمان کے ایمان وعقیدے کا حصہ ہے، عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) صدرملی یکجہتی کونسل بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی،جنرل سیکرٹری سیدمومن شاہ جیلانی،سینیئرنائب صدرعلامہ سیدہاشم موسوی،نائب صدورڈاکٹرعطا الرحمان،مولاناانوارلحق حقانی،مولاناہدایت الرحمان بلوچ،علامہ اکبرحسین زاہدی،رانامحمداشفاق،سیدعتیق الرحمان،مولانا عبدالکبیرشاکر،علامہ مقصودعلی ڈومکی،نجیب الرحمان ساسولی نے ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی ترجمان کے پیغمبر اسلامؐ کی شان میں گستاخانہ بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ بھارتی حکومتی پارٹی کے عہدیدارپونے2ارب مسلمانوں کے دلوں کوزخمی کرنے کے لئے نبی اقدس ﷺکی شان میں گستاخی کررہے ہیں مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن اپنے نبیؐکی توہین پروہ کٹ مرنے اورمارنے پرتیارہوجاتاہے، حکومتی سرپرستی میں محمدعربیؐکی شان میں گستاخی کی گئی اور گستاخ رسولؐ نوپورشرما کہتی ہے اسے ہندوستانی وزیراعظم اوروزیرداخلہ کی مکمل سرپرستی اور تعاون حاصل ہے۔حکومت پاکستان بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کریں۔ نریندرمودی کی انتہا پسندحکومت کی سرپرستی میں محمدعربی ﷺکی شان میں گستاخی اوراسلام دشمنی کے خلاف امت مسلمہ،او آئی سی بلخصوص حکومت پاکستان کو بھر پور احتجاج کرنا چاہیے۔ملی یکجہتی بلوچستان کے ذمہ داران وعہدیداران نے مشترکہ بیان میں مزید کہا ہے کہ ہندوستانی حکومت کی جانب سے اوآئی سی اعلامیہ کومستردکرکے ہٹ دھرمی دکھانے سے ثابت ہوگیا کہ نریندرمودی انسانیت اوراسلام کادشمن ہے وہ خودکوکسی عالمی قانون کے تابع نہیں سمجھتا پوراعالم اسلام ہندوستان سے سفارتی اورتجارتی تعلقات ختم کرے اوران کی تمام پروڈکٹس کابائیکاٹ کیاجائے۔ گستاخان رسول بی جے پی ترجمانوں کے خلاف ممبئی اور مہاراشٹر میں ایف آئی آردرج ہوئیں لیکن دہشت گرد نریندرمودی انھیں تحفظ فراہم کررہاہے۔ بی جے پی ترجمان کے شان رسالتؐ میں گستاخانہ بیان دیکر امت مسلمہ کی دل آزاری کی ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، کیوں کہ عقیدہ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت ہر مسلمان کے ایمان وعقیدے کا حصہ ہے، کوئی مسلمان پر چاہے کتنا بھی گنہگار کیوں نہ ہو وہ اپنا سر تو کٹواسکتا ہے مگر اپنے نبیؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ پر حکومت پاکستان کا خاموش تماشائی کردار افسوس ناک ہے جبکہ دیگر اسلامی ممالک نے بھارتی سفیر کو بلاکر اپنا احتجاج رکارڈ کروایا ہے اور عوام ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کررہے ہیں اسلئے حکومت پاکستان کو امت مسلمہ کی ترجمانی کرتے ہوئے واقعہ کا نوٹس اور بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ بلاکر سخت احتجاج کیا جائے۔ جب تک مودی واقعہ پر امت مسلمہ سے معافی اور گستاخی کے مرتکب بے جی پی رہنماؤں کیخلاف تادیبی کاروائی تک ان کیخلاف بھرپور احتجاج اور بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔