لاہور پولیس نے دعا زہرہ کو چشتیاں سے بازیاب کرا لیا
لاہور(ڈیلی گرین گوادر) کراچی سے سے پنجاب جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرا کو لاہور کی سی آئی اے پولیس نے چشتیاں سے بازیاب کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق سی آئی اے اقبال ٹاؤن کی ٹیم دعا زہرہ کو لے کر لاہور پہنچ گئی جبکہ دعا زہرہ کے شوہر ظہیر کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ دعا زہرہ کی عمر ابھی 14 سال کے قریب ہے۔
دعا زہرا کے ملنے کا معاملے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران عادل نے بتایا کہ دعا زہرہ اور اسکے شوہر ظہیر کو لاہور پولیس نے بہاولنگر کے علاقے چشتیاں سے حراست میں لے لیا ہے۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے لاہور پولیس کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے 10 جون تک پابند کیا تھا جس کے لیے سی سی پی او لاہور نے دعا زہرہ کی تلاش کے لیے خصوصی ٹاسک دیا تھا۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں سی آئی اے لاہور نے دعا زہرہ کو ٹریس کرنے کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دے رکھی تھیں، سرچ ٹیموں نے مختلف شہروں میں آپریشن کرتے ہوئے دعا زہرہ اور اسکے شوہر کو چشتیاں بہاولنگر سے حراست میں لیا۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق دعا زہرہ اور اس کے شوہر ظہیر نے اپنے بھائی کے سسرال میں رفیع نامی بینک ملازم کے گھر پناہ لے رکھی تھی، دعا زہرہ اور اسکے شوہر کو کراچی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل، دعا زہرہ اور اس کے شوہر ظہیر احمد کی آزاد کشمیر میں موجودگی کا انکشاف ہوا تھا، جس کے بعد عدالت نے انہیں ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کی بازیابی سے متعلق درخواست پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام کو نوٹس جاری کیا تھا کہ لڑکی کو ملک سے باہر نہ جانے دیا جائے۔عدالت نے نادرا اور اسٹیٹ بینک کو بھی ملزمان کے شناختی کارڈز اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔