احمد وال ٹو خاران روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہےنئی پی ایس ڈی پی میں شامل کیا جائے،میرعبدالکریم نوشیروانی

خاران (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے اپیل کی ہے کہ احمد وال ٹو خاران روڈ جوکہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے کونئی پی ایس ڈی پی میں شامل کیا جائے تاکہ زمیندار طبقہ اس روڈ سے اپنا مال مارکیٹ تک پہنچا سکیں یہ روڈ اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ یہ خاران سے مکران ڈویژن کوملاتا ہے گوادر اور کراچی کی مارکیٹس میں خاران، تربت، پنجگور اور خضدار کے غریب زمینداروں کا مال پہنچانے میں مدد گار ہے۔ یہ بات انہوں نے زمینداروں کے ایک وفد سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہی سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاکہ احمد وال ٹو خاران روڈ تقریباً 90کلومیٹر ہے 1996میں شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے 45کلومیٹر روڈ بنایا تھا اور بقایا 45کلومیٹر روڈ ہم نے تعمیر کیا تھا یہ روڈ خاران، واشک، تربت، پنجگور، خضدار سے گوادر اور کراچی کو ملاتا ہے اور اس روڈ کے ذریعے ان علاقوں کے غریب زمیندار اپنا مال مارکیٹ تک پہنچاتے تھے لیکن یہ روڈ کافی عرصے سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے لہذا میری وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے ذاتی گزارش ہے کہ وہ اس روڈ کی حالت زار اور زمیندار کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے نئی پی ایس ڈی پی میں شامل کریں اس روڈ کی مرمت کیلئے 2ارب روپے مختص کریں کیونکہ یہ کوئی انفرادی روڈ نہیں اجتماعی ہے لوگ سخت مشکلات کا شکار ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیراعلیٰ قدوس بزنجو ان کی اس گزارش کا مثبت جواب دیں گے اور اس روڈ کو نئی پی ایس ڈی پی میں شامل کرکے عوامی وزیراعلیٰ ہونے کا ثبوت دیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے