بجلی کی صورتحال ایک سے ڈیڑھ ماہ میں بہتر ہونے کی توقع ہے،حاجی ہاشم نوتیزئی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) وزیر مملکت برائے توانائی ہاشم نوتیزئی نے کہا ہے کہ بلوچستا ن میں آئندہ مالی سال کے دوران بجلی کے ڈیڑھ ارب روپے کے منصوبوں پر کام ہوگا، مکران کو قومی گرڈ سے 2023-34میں منسلک کرلیا جائیگا، ملک میں بجلی کی طلب 27ہزار میگا واٹ ہے متعدد پاور پلانٹ بند ہونے کے باعث بجلی کی کمی کا سامنا ہے بجلی کی صورتحال ایک سے ڈیڑھ ماہ میں بہتر ہونے کی توقع ہے، عوام حکومت کے ساتھ تعاون تاکہ مسائل پر قابو پایا جاسکے،یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ میں کیسکو کے دفترمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر چیف انجینئر و آپریشن ڈائریکٹرکیسکو شوکت جوگیزئی، عبدالکریم جاملی، شفقت علی سمیت دیگر بھی موجود تھے، وزیر مملکت ہاشم نوتیزئی نے کہا کہ وفاقی کابینہ کا حصہ بننا بی این پی کا وژن نہیں تھا تاہم وزیراعظم شہباز شریف اور پی ڈی ایم کی قیادت کی دعوت پر ہم کابینہ کا حصہ بنے ہیں تاکہ ہم بلوچستان کے معروضی حالات کے مطابق حکومت کی رہنمائی کریں انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشی حوالے سے سخت حالات سے گزر رہا ہے معیشت اور حکومت چلانے کے لئے مکمل نظام کی ضرورت ہے پی ڈی ایم قیادت نے آئینی اور جمہوری جدو جہد کے تحت وفاق میں آئینی طریقے سے تبدیلی کا راستہ اختیار کیا انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں حکومت کومختلف چیلنجز کا سامنا ہے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بھی پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے تیل کی بروقت خریداری نہیں کی گئی جس کی وجہ سے آج ملک میں بجلی کا بحران ہے ایندھن کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے آج کئی بجلی گھروں کو ایندھن فراہم نہیں کیا جارہا ہے حکومت نے ایندھن کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں تاہم رسد اور یہاں آمد تک وقت درکار ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے 9مئی تک لوڈ شیڈنگ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم ایندھن پہنچنے میں تاخیر کے باعث اب تک کئی پاور پلانٹ بند ہیں جنہیں ایندھن ملنے کے بعد ایک سے ڈیڑھ ماہ کے عرصے میں فعال کردیا جائیگاانہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متاثر ہ کم آمدن والے طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے کارڈ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے اس وقت ملک میں بجلی کی طلب 27ہزار میگا واٹ ہے بلوچستان میں 750سے 800میگا واٹ بجلی کی سپلائی ممکن بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے بعد بجلی کی لوڈشیڈنگ کو 4سے 6گھنٹے تک ہوگی انہوں نے کہا کہ عوام کے سامنے بلند و بانگ دعویٰ نہیں کریں گے عوام ہمارا ساتھ دیں اور مشکلات سمجھنے کی کوشش کریں انہوں نے کہا کہ اوچ اور حبکو سے اگرچہ 2ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے لیکن یہ قومی تقسیم کار نظام میں جارہی ہے ہمیں ملکی سطح پر فیصلے کرنے ہیں اگر ایسا نہ کریں تو پنجاب اور سندھ کو بجلی کی فراہمی نہیں ہوسکے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا 1400میگا واٹ بجلی کا کوٹہ ہے ہمارے سسٹم میں 1400سے 1600میگا واٹ بجلی ترسیل کرنے کی گنجانش موجود ہے انہوں نے کہا کہ حبیب اللہ کوسٹل پلانٹ کا گیس حکام کے ساتھ تنازعہ ہے جوں ہی وہ حل ہوگا تو اس سے بجلی کی سپلائی شروع ہوجائیگی جس سے کوئٹہ شہر میں پیک آورز کے دوران وولٹیج کا مسئلہ حل ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں 1980سے ٹرانسمیشن لائنیں بچھائی گئی ہیں قومی اسمبلی سمیت دیگر فورمز پر انہیں تبدیل کرنے کے لئے فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے صوبے میں سٹی اور زرعی گرڈ اسٹیشن الگ الگ کئے جائیں گے آئندہ مالی سال کے لئے گرڈ اسٹیشن اپ گریڈ کرنے کے لئے ڈیڑھ ارب روپے کے منصوبے رکھے جائیں گے انہوں نے کہا کہ عوام بل جمع کروائیں انکے تعاون سے ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا انہوں نے کہا کہ بجلی چوری میں ملوث کیسکو اہلکاروں اور عوام دنوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی صوبے میں 4سے 18گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ اس موقع پر کیسکو کے چیف انجینئر آپریشن ڈائریکٹر شوکت جوگیزئی نے بتایا کہ اس وقت صوبائی حکومت کے ذمہ کیسکو کے 27 ارب، وفاقی حکومت کے ذمہ 11.7ارب، کمرشل و گھریلو صارفین کے ذمہ 23،زرعی صارفین کے ذمے 340ارب روپے کے واجبات ہیں