بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ختم نبوت کے عنوان سے نصاب تعلیم میں مضامین شامل کرنے کی قرار داد منظور
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ختم نبوت کے عنوان سے نصاب تعلیم میں مضامین شامل کرنے کی قرار داد منظور کرلی گئی، ہفتہ کوبلوچستان اسمبلی کا اجلاس پونے دو گھنٹے کی کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے عبدالواحد صدیقی نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں بحیثیت مسلمان اللہ رب العالمین کو واحد لاشریک اور محمد ﷺکو خاتم النبین سمجھتے ہیں۔ چونکہ ختم نبوت کا عقیدہ ہمارے ایمان کا حصہ اور اس کا دفاع ہمارا ایمانی فریضہ ہے اور آئین پاکستان نے بھی اس کو مکمل تحفظ فراہم کیا ہے اس لئے نسل نو کو ختم نبوت کی ضرورت و اہمیت کے عنوان سے باخبر رکھنے کے لئے یہ ہمارے نصاب تعلیم کا حصہ ہونا چاہئے۔ لہٰذا صوبائی حکومت قرآن وحدیث اور سیرت کی روشنی میں ختم نبوت کے عنوان سے نصاب تعلیم میں مضامین شامل کئے جائیں۔قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے عبدالواحد صدیقی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتﷺپر ہمارا پختہ ایمان ہے حضرت محمدﷺ آخری پیغمبر ہیں ان کے بعد قیامت تک کوئی نبی یا رسول دنیا میں نہیں آئے گاقرآن وحدیث کی روشنی میں جو بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ مسلمان ہی نہیں انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کو نصاب میں شامل کیا جائے یہ ہمارا ایمانی فریضہ بھی ہے۔ قائد حزب اختلاف ملک سکندرخان ایڈووکیٹ نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حضرت محمدﷺ کی حیثیت پوری دنیا میں لاثانی ہے تمام مذاہب کے لوگوں پر آپﷺ کا احترام فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن قوتیں اسلام اور عقیدہ ختم نبوت کے خلاف سازشیں کررہی ہیں جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کہا کہ سرور کائنات کی زندگی اور سیرت سے نئی نسل کو روشناس کرانے کے لئے اسے نصاب کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان نسل آپﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرکے اچھے انسان اور اچھے مسلما ن ثابت ہو۔صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتﷺ ہمارے ایمان کا حصہ ہے پرائمری سطح پر آپﷺ کی سیرت نصاب کاحصہ ہونی چاہئے اس حوالے سے ہم نے مختلف تجاویز دی ہیں جو زیر غور ہیں انہوں نے کہا کہ ضلع بارکھان میں میں نے اپنی ذاتی حیثیت سے یہ سلسلہ سکولوں میں شروع کرارکھا ہے انہوں نے تجویز دی کہ قرار داد کو پورے ایوان کی جانب سے مشترکہ قرار داد کے طو رپر منظور کیا جائے۔ جے یوآئی کے مولوی نوراللہ نے کہا کہ ختم نبوتﷺسے ہمارا ایمان وابستہ ہے آپﷺ کے بعد کوئی نبی اور رسول نہیں آئے گاانسانیت کی تاریخ میں سب سے بہترین اور اعلیٰ شخصیت رحمت العالمین حضرت محمدﷺ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی سیرت کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ جے یوآئی کے سید عزیز اللہ آغا نے قرار داد کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آپﷺ باعث تخلیق کائنات ہیں آپﷺ کی وجہ سے ہم اس روئے زمین پر سانس لے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ قرار داد بہت پہلے آنی چاہئے تھی ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ حکومت اور ریاست قرار داد لائے بغیر خود یہ محسوس کرکے آپﷺ کی سیرت کو نصاب کا حصہ بناتے انہوں نے کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے حضرت محمدﷺہمارے قائد ہیں ان کی ذات اقدس اور ناموس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے مسلمان آپﷺ کی ذات اقدس کے لئے گردن کٹا بھی سکتے ہیں اور کاٹ بھی سکتے ہیں۔ بعدازاں ایوان نے قرار داد متفقہ طو رپر منظور کرلی۔