نمرہ کاظمی کو شیلٹر ہوم بھیجنے اور میڈیکل کروانے کا حکم
کراچی(ڈیلی گرین گوادر) سندھ ہائی کورٹ نے نمرہ کاظمی کو شیلٹر ہوم بھیجنے اور میڈیکل کروانے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس آغا فیصل پر مشمتل بینچ کے روبرو نمرہ کاظمی کے مبینہ اغوا سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، نمرہ کاظمی کو شوہر شارخ کے ہمراہ پیش کیا گیا۔
نمرہ کاظمی روسڑم پر آئی اور بیان دیا کہ میں نے پسند کی شادی کی۔ عدالت نے نمرہ سے استفسار کیا کہ بیٹا آپ پڑھتی ہیں۔ نمرہ کاظمی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں میٹرک میں ہوں، والدین نے میری عمر کم لکھوائی، مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا اور شریعت کے مطابق میری شادی ہوسکتی ہے، میرا میڈیکل آپ کروا سکتے ہیں۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ سندھ میں شادی کے لئے 18 سال کا قانون ہے، بیٹا ہمیں قانون دیکھنا ہے، عدالت نے نمرہ کاظمی سے مکالمے میں کہا کہ آپ کا میڈیکل ٹیسٹ کروائیں گے۔ اگر آپ 18 سال کی ہوئیں تو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دیں گے۔
عدالت نے نمرہ کاظمی کا میڈیکل ٹیسٹ کروانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے سے روک دیا، اورنمرہ کاظمی کو پناہ شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم دے دیا، جب کہ نمرہ کاظمی کو دو تین دن کراچی میں رہنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔