بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ملازمین اپنے مطالبات تسلیم نہ ہونے کے خلاف سراپا احتجاج


کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے ملازمین اپنے جائز مطالبات تسلیم نہ ہونے کے خلاف سراپا احتجاج جمعہ تک مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں سخت لائحہ عمل کا اعلان کرنے کا فیصلہ،پیر کو بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئر نگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز) کے ملازمین نے ایچ ای سی کی جانب سے بیوٹمز کے ہاؤس ریکوزیشن کو منسوخ کرنے کے خط اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کے جائز مطالبات تسلیم نہ کرنے کے خلاف یونیورسٹی میں ریلی نکالی جس میں انتظامی افسران، فیکلٹی ڈینز، استاتذہ، ایڈمن اسٹاف، چیر پرسنز، خواتین ملازمین اور طلباء نے بڑی تعداد نے شرکت کی،ریلی اسپورٹس کمپلکس سے شروع ہوئی جو بعد میں احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوگئی، ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی بھی کی،احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بیوٹمز کور کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی کی جانب سے محض بیوٹمز کے ملازمین کو ہاؤس ریکوزیشن ادا نہ کرنا بد نیتی ہے جب اس خط پر احتجاج کیا گیا تو ایک فرضی خط دیگر جامعات کے نا م بھی لکھا گیا ہے جو اب تک باقاعدہ طور پر جامعات کو موصول بھی نہیں ہوا بیوٹمز کے ملازمین امپورٹڈ خط کو مسترد کرتے ہیں اور اسے کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ بیوٹمز ملازمین نے ڈی آر اے اور ہاؤس ریکوزیشن کے لئے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا تو جامعہ کی انتظامیہ نے بقایاجات کی ادائیگی کے ساتھ ڈی آر اے دینے اور فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی میں ہاؤ س ریکوزیشن کا ایجنڈا شامل کر کے اسے منظور کر نے کا وعدہ کیا تاہم ڈی آر اے 2021کی ادائیگی جنوری سے شروع کی گئی جبکہ اب تک ملازمین بقایاجات سے محروم ہیں اور بجائے اسکے کے ہاؤس ریکوزیشن کا مطالبہ منظور کیا جاتا ایک امپورٹڈ خط ملازمین کو دیکھایا گیا اور کہا گیا کہ ہم ہاؤس ریکوزیشن دینا چاہتے تھے مگر ایچ ای سی نے ہمارے ہاتھ باندھ دئیے ہیں انہوں نے کہا کہ ہاؤس ریکوزیشن تاحال بیوٹمز ملازمین کو ملا ہی نہیں تو اسے بند کیسے کیا جاسکتا ہے،انہوں نے کہا کہ بیوٹمز ملازمین کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اب ملازمین نے فیصلہ کیا ہے وہ اپنی جدوجہد کو بڑھاتے ہوئے تمام بقایاجات، ڈی آر اے، ہاؤس ریکوزیشن،ملازمین کے کنونس الاؤنس میں اضافے،آرڈرلی الاؤنس میں اضافے، یوٹیلیٹی الاؤنس کی فراہمی کے لئے بھر پور انداز میں جدوجہد کریں گے اور اگر انتظامیہ کی جانب سے جمعہ 3جون تک مطالبات پر پیش رفت نہ کی گئی تو ملازمین احتجاج کے سخت ترین لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،واضح رہے کہ ملازمین نے احتجاجی مظاہرہ کلاسوں اور جامعہ کے انتظامی امور کو متاثر کئے بغیر لنچ بریک کے دوران کیا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے